اسلام آباد (سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ خطے میں امن کیلئے کوشاں ہیں بھارت کو پہلا قدم اٹھانا پڑے گا، اگر بھارت پہلا قدم نہیں اٹھاتا تو ہماری کوششیں آگے نہیں بڑھ سکتیں ، بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات کے لئے مسئلہ کشمیر نے ہمیں روک رکھا ہے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مسائل ڈائیلاگ کے ذریعے حل ہونے چاہئیں،بھارت کشمیریوں کو حق رائے دہی دے، کشمیریوں کو حق رائے دہی دینا دونوں ملکوں کیلئے بہتر ہے، ہم نے افغانستان میں امن لانے کیلئے کوشش کی، بائیڈن انتظامیہ بھی سمجھتی ہے جنگ مزید نہیں چلنا چاہیے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ وہ ملک کبھی بھی محفوظ نہیں ہوسکتا جہاں چند افراد امیر اور غریبوں کا سمندر ہو،ہمارے پاس گندم کی پیداوار کا جائزہ ہی موجود نہیں تھا اور جتنے پیداواری جائزے موجود تھے وہ سب غلط نکلے،حکومت ٹارگٹڈ سبسڈیز کا پروگرام لارہی ہے جسے عالمی سطح پر سراہا جائیگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ابھی بھی امید رکھتے ہیں کہ اگر بھارت کشمیریوں کو اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار داد کے مطابق ان کا حق خودارادیت دے دے تو یہ خود بھارت کے لیے بھی اتنا مفید ہے جتنا پاکستان کے لیے، خطے کا امن بھی اسی مسئلہ پر منحصر ہے۔
وزیراعظم نے بھارت میں غربت کی اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کے مطابق بھارت کو یہ فائدہ ہوگا کہ وہاں غربت ہے جس کو ہمارے معاشی و تجارتی تعلقات سے دور کرنے میں مدد ملے گی علاقائی روابط بڑھیں گے اور وہ بھی وسطی ایشیا سے منسلک ہوجائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں دیگر چیلنجز بھی درپیش ہیں مثلاً موسمیاتی تبدیلیاں اور ہمیں فخر ہے کہ بین الاقوامی سطح پر ہماری حکومت کی کاوشوں جیسا کہ 10 ارب درخت سونامی کو تسلیم کیا گیا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے وہ اقدامات کیے ہیں جو دنیا میں بہت کم ممالک نے اٹھائے ہیں اور ہم ہر اس ملک کے ساتھ شامل ہوں گے جو پیرس ماحولیاتی معاہدے کے تحت اقدامات کریں گے۔