اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی سہیل لغاری نے اپنے پارٹی چھوڑنے کے اعلان واپس لے لیا۔ اس سے قبل سہیل لغاری نے ایک ٹی وی پروگرام میں دعویٰ کیا تھا کہ وہ اور ان کے ساتھ پانچ دیگر ارکان اسمبلی نے پاکستان تحریک انصاف کو چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بعد ازاں 28 اکتوبر کو جب پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان لانگ مارچ کے لیے لاہور کی جانب بڑھنے لگے تو جتوئی گروپ سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی خرم سہیل لغاری نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ وہ پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں اور لانگ مارچ میں شرکت کریں گے۔
لغاری اور جتوئی گروپ کے سربراہ چنو خان لغاری نے اپنے پیٹے خرم سہیل لغاری کے پارٹی چھوڑنے کے بیان سے لاتعلقی کا اعلان کیا ہے۔ اس سے قبل دیگر ارکان قومی اسمبلی نے بھی پارٹی چھوڑنے کے اعلان سے لاتعلقی کا اظہار کیا تھا۔
صوبائی وزیر نواب زادہ منصور احمد خان، رکن قومی اسمبلی عبداہائی دستی، عالم دار قریشی، عون حمید ڈوگر اور معظم علی خان نے آزادی مارچ میں شرکت کا اعلان کیا۔
صوبائی وزیر نواب زادہ منصور احمد خان نے کہا کہ وہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں اور خرم لغاری کے بیان کی مذمت کرتے ہیں جبکہ عبداہائی دستی نے کہا کہ ہم سب پی ٹی آئی اور عمران خان کے ساتھ ہیں۔
عون حمید ڈوگر نے کہا کہ کوئی بھی پارٹی نہیں چھوڑنا چاہتا جبکہ معظم علی جتوئی نے لانگ مارچ میں اپنی شرکت کی تصدیق کی ہے۔ لغاری اور جتوئی گروپ کے سربراہ چنو خان لغاری نے اپنے پیٹے خرم سہیل لغاری کے پارٹی چھوڑنے کے بیان سے لاتعلقی کا اعلان کیا ہے۔ اس سے قبل دیگر ارکان قومی اسمبلی نے بھی پارٹی چھوڑنے کے اعلان سے لاتعلقی کا اظہار کیا تھا۔
صوبائی وزیر نواب زادہ منصور احمد خان، رکن قومی اسمبلی عبداہائی دستی، عالم دار قریشی، عون حمید ڈوگر اور معظم علی خان نے آزادی مارچ میں شرکت کا اعلان کیا۔