پشاور(سچ خبریں) معروف سیاستدان خاتون اورعوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی سابق صوبائی صدر بیگم نسیم ولی خان کا انتقال ہو گیا ہے جو ایک بار رکن قومی اسمبلی، تین بار رکن صوبائی اسمبلی رہ چکی ہیں وہ شوگر اور عارضہ قلب میں مبتلا تھیں ان کی نماز جنازہ آج شام 6 بجےولی باغ چارسدہ میں اداکی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق بیگم نسیم ولی خان 88 برس کی عمر میں انتقال کر گئیں، اہل خانہ کا کہنا تھا کہ وہ شوگر اور عارضہ قلب میں مبتلا تھیں جبکہ اے این پی کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ بیگم نسیم ولی کی نماز جنازہ آج شام 6 بجےولی باغ چارسدہ میں اداکی جائے گی۔
خیال رہے مرحومہ اے این پی کے سربراہ اسفندیار ولی کی سوتیلی والدہ اور اے این پی کے رہبر تحریک خان عبدالولی خان مرحوم کی بیوہ تھیں۔بیگم نسیم ولی خان صوبہ خیبر پختون خوا سے منتخب ہونے والی پہلی خاتون سیاست دان تھیں، وہ ایک بار رکن قومی اسمبلی، تین بار رکن صوبائی اسمبلی رہ چکی ہیں اور عوامی نیشنل پارٹی کی سابق صوبائی صدر تھیں۔
یاد رہے کہ بیگم نسیم ولی کے شوہر اور پاکستان کے نامور سیاست دان خان عبدالولی خان کا انتقال 26 جنوری 2006 کو پشاور میں ہوا تھا، وہ 11 جنوری 1917 کو ضلع چارسدہ کے علاقے اتمان زئی میں پیدا ہوئے تھے۔
واضح رہے سیاست کے ابتدائی دنوں ہی میں بیگم ولی نے اس وقت ایک نئی تاریخ رقم کی جب وہ 1977 کے عام انتخابات میں جنرل نشست پر خیبر پختون خوا سے منتخب ہونے والی پہلی خاتون بنیں، انہوں نے 1993 اور 1997 میں اے این پی کے پلیٹ فارم سے انتخابات میں حصہ لیا اور اپنے مرد حریفوں کو شکست دے کر صوبائی اسمبلی کی نشست اپنے نام کی۔
دوسری جانب سیاسی اختلافات کی وجہ سے بیگم نسیم ولی نے 2014 میں عوامی نیشنل پارٹی (ولی) کے نام سے اپنی سیاسی جماعت کا آغاز کیا، وہ اپنی پارٹی بنانے والی چارسدہ کی پہلی پختون ہیں اور وہ ہمیشہ انتخابی عمل میں خواتین کی سیاسی شمولیت کی مضبوط حامی رہیں اور اس بات پر یقین رکھتی تھیں کہ خواتین کو سیاست میں ضرور حصہ لینا چاہیے کیوں کہ وہ معاشرے کا بڑا حصہ ہیں۔