اسلام آباد (سچ خبریں)تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمت میں مزید اضافے کا امکان ہے۔ پانچ سو روپے سے زائد بلوں کی ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کیا جائے گا نجی ٹی کی رپورٹ کے مطابق پانچ سو روپے سے کم بل پر ٹیکس نہیں لگے گا جب کہ بیس ہزار روپے تک بل پر دس فیصد ٹیکس عائد ہو گا۔
رپورٹ کے مطابق بیس ہزار روپے سے زائد پر بارہ فیصد ٹیکس لگے گا۔ ٹیکس گھریلو اور کمرشل صارفین پر لاگو ہو گا ۔واضح رہے کہ ملک میں بجلی مہنگی ہونے کے باوجود تین سالوں میں گردشی قرضہ بڑھ کر22 کھرب80 ارب ہوگیا، 2018ء میں سرکلرڈیبٹ 11 کھرب 48 ارب روپے تھا، تین سال قبل بجلی 9 روپے فی یونٹ تھی، اب 23 روپے فی یونٹ ہے، اس کے باوجود سرکلرڈیبٹ میں یومیہ ایک ارب اضافہ ہو رہا ہے۔
ماہرمعاشیات فرخ سلیم نے ٹویٹر پر حکومت کی تین سالہ کارکردگی پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ موجودہ حکومت نے بجلی کی قیمت میں14 روپے اضافہ کیا پھر سرکلرڈیٹ میں یومیہ ایک ارب روپے اضافہ ہو رہا ہے۔2018ء میں سرکلرڈیبٹ 11 کھرب 48 ارب روپے تھا، اب 2021ء میں بڑھ کر 22 کھرب 80 ارب روپے ہوگیا ہے۔ سرکلر ڈیبٹ میں یومیہ ایک ارب، ماہانہ31 ارب 45 کروڑ اور سالانہ 3 کھرب77 ارب روپے اضافہ ہو رہا ہے۔فرخ سلیم نے کہا کہ 2018ء میں بجلی 9 روپے فی یونٹ تھی، اب مہنگی ہوکر 23 روپے فی یونٹ ہوگئی ہے، موجودہ حکومت نے بجلی کی قیمت میں14 روپے اضافہ کیا پھر سرکلرڈیٹ میں یومیہ ایک ارب روپے اضافہ ہو رہا ہے۔