SachKhabrain
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • کشمیر
  • دنیا
  • آج کے کالمز
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • انٹرٹینمنٹ
  • ویڈیوز
  • en
کو ئی نتیجہ نہیں
تمام نتائج دیکھیں
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • کشمیر
  • دنیا
  • آج کے کالمز
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • انٹرٹینمنٹ
  • ویڈیوز
  • en
کو ئی نتیجہ نہیں
تمام نتائج دیکھیں
SachKhabrain
کو ئی نتیجہ نہیں
تمام نتائج دیکھیں
اصلی صفحہ پاکستان

حکومت نے اپوزیشن رہنماؤں کی ملکیت میں 22 ‘غیر قانونی’ املاک واپس لے لئے ہیں:مشیر احتساب

جنوری 29, 2021
اندر پاکستان
مشیر وزیر اعظم
0
تقسیم
23
آراء
Share on FacebookShare on Twitter

حکومت نے اپوزیشن رہنماؤں کی ملکیت میں 22 ‘غیر قانونی’ املاک واپس لے لئے ہیں:مشیر احتساب

اسلام آباد(سچ خبریں)  وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب مرزا شہزاد اکبر نے اعلان کیا ہے کہ ایک مرتبہ پھر اپوزیشن کو اصلی چہرہ دیکھاتے ہوئے کہ  حکومت نے اس عرصے میں اپوزیشن رہنماؤں کی ملکیت میں 22 ‘غیر قانونی’ املاک واپس لے لیں جن میں سے زیادہ تر کا تعلق پاکستان مسلم لیگ (ن) سے ہے انہوں سابق وزیر اعظم کے حامیوں اور ان معاملوں میں ان کا ساتھ دینے والوں کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ ‘سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے اہل خانہ کو فائدہ پہنچانے والے قبضہ مافیا (لینڈ گریبرز) کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘شریف برادران مافیا سے فائدہ اٹھانے سے محروم کردیا گیا ہے’۔

انہوں نے اس کے بارے میں تفصیلات بتائیں کہ انہوں نے حزب اختلاف کی جماعتوں کے رہنماؤں، خاص طور پر پنجاب میں ان کے مطابق اربوں روپے کی ’غیرقانونی طور پرقبضہ کی گئی‘ زمین واگزار کرائی ہے۔

مشیر احتساب نے ‘غیر قانونی طور پر قبضہ کی گئی’ زمین اور جائیدادوں کی دستاویز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سابق رکن قومی اسمبلی ملک سیف الملوک اور سابق رکن صوبائی اسمبلی محمد افضل کھوکھر پر 1 ہزار 25 کنال سے زائد سرکاری اراضی کو غیرقانونی طور پر قبضہ کرنے اور دھوکہ دہی کے ساتھ اسے پنجاب انڈسٹریل اسٹیٹس ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی (پی آئی ڈی ایم آئی سی) کو انتہائی مہنگی، 7 کروڑ 7 لاکھ 80 ہزار روپے میں فروخت کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ‘ان پر یہ الزام بھی عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے ایک 18 لاکھ 20 ہزار روپے کے سیل ڈیڈ کے بجائے سرینڈر ڈیڈ درج کی، 22 لاکھ 50 ہزار کے 206 کنال کے چار مرلہ پلاٹ کو سریڈر ڈیڈ کے تحت رجسٹر کروایا جو سراسر غیر قانونی ہے، کھوکھر پیلیس اور اس کے اطراف کی ڈیڑھ ارب روپے کی 45 کنال سرکاری اراضی واگزار کرائی گئی ہے اور دِنشا جی کی ملکیت میں 80 کنال اور 4 مرلہ کی زمین ملزم کے فرنٹ مین مبین، داؤد اور افضل کو منتقل کی گئی تھی’۔

مسلم لیگ (ن) کے مدثر قیوم نہرا، اظہر قیوم نہرا اور مظہر قیوم نہرا پر 10 کروڑ روپے مالیت کی 267 کنال کی سرکاری اراضی پر غیرقانونی طور پر قبضہ کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا جس کو واگزار کرالیا گیا ہے اور مدثر نہرا کو گزشتہ سال 18 دسمبر کو گرفتار بھی کیا گیا تھا۔

سابق وفاقی وزیر خرم دستگیر خان کے والد غلام دستگیر خان پر الزام تھا کہ انہوں نے اہم ترین شاہراہ گرینڈ ٹرنک روڈ پر 9 کروڑ 20 لاکھ روپے مالیت کے 2 کنال کی سرکاری اراضی پر غیرقانونی قبضہ کیا اور اس پر پیٹرول پمپ / سی این جی اسٹیشن تعمیر کیا۔انہوں نے ایک کنال کے کمرشل اسٹیٹ اراضی پر قبضہ کیا اور 6 کروڑ 60 لاکھ روپے مالیت کا اس پر سینما بنایا۔

مشیر نے بتایا کہ غلام دستگیر خان جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ قبل از گرفتاری ضمانت پر ہیں، سے 5 کروڑ 46 لاکھ 60 ہزار روپے کی اراضی کا کرایہ وصول کیا جائے گا۔

شہزاد اکبر نے مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی محسن شاہ نواز رانجھا اور ان کے والد پر ‘کالے دھن’ کو چھپانے کے لیے 15.68 ملین روپے کے 13 ایکسچینج ڈیڈ رجسٹرڈ کرنے کا الزام عائد کیا اور اس کے بدلے میں کوئی زمین نہیں دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ نیب لاہور ان کے اربوں روپے مالیت کے سرگودھا میں 2 ہزار کنال اراضی کے ‘غیر قانونی’ اثاثے کے حوالے سے بھی انکوائری کررہا ہے۔

پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل نیئر بخاری پر الزام تھا کہ انہوں نے قائداعظم یونیورسٹی کی 4 کروڑ 80 لاکھ روپے مالیت کی 60 کنال سرکاری اراضی پر غیر قانونی طور پر قبضہ کیا تھا۔

سابق سینیٹر چوہدری تنویر پر راولپنڈی میں 7 ارب روپے مالیت کے 5 ہزار کنال کی بے نامی زمین پر قبضہ کرنے 27 کنال کمرشل اراضی (سرکاری زمین) پر قبضہ کرنے کا الزام تھا۔یہ زمین دوبارہ حاصل کرلی گئی ہے اور ان کے خلاف جون 2019 میں ایک مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا۔

مسلم لیگ (ن) کے سابق وزیر دانیال عزیز کے والد محمد عزیز پر الزام ہے کہ انہوں نے سرگودھا میں 2 ارب 50 کروڑ روپے کی 2400 کنال کی سرکاری زمین پر ناجائز قبضہ کیا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے ایم این اے میاں جاوید لطیف پر یہ الزام لگایا گیا کہ انہوں نے 8 کنال کی سرکاری اراضی پر ناجائز قبضہ کیا ہے اور 3 کروڑ 40 لاکھ روپے کے آٹا مل کے مالک ہیں، ان سے بھی زمین دوبارہ حاصل کرلی گئی ہے۔

Short Link
Copied
ٹیگز: ؂چھپانےسابق سینیٹرسیکریٹریشہزاد اکبرقائد اعظمکالے دھنمحسن شاہمحسن نواز

متعلقہ پوسٹس

الیکشن کمیشن نے اعظم سواتی سمیت7 ارکان اسمبلی کی رکنیت بحال کردی
پاکستان

الیکشن کمیشن نے اعظم سواتی سمیت7 ارکان اسمبلی کی رکنیت بحال کردی

فروری 6, 2023
حکومت عمران خان کو تنہا نہیں کر سکتی پوری قوم ساتھ کھڑی ہے،شہزاد وسیم
پاکستان

حکومت عمران خان کو تنہا نہیں کر سکتی پوری قوم ساتھ کھڑی ہے،شہزاد وسیم

فروری 6, 2023
وفاقی حکومت کا آئی جی خیبرپختونخوا کو تبدیل کرنے کا فیصلہ
پاکستان

وفاقی حکومت کا آئی جی خیبرپختونخوا کو تبدیل کرنے کا فیصلہ

فروری 6, 2023

اقوام متحدہ اپنے وعدوں کو نظر انداز کر رہا ہے:یمنی عہدیدار

اقوام متحدہ
فروری 7, 2023
0

سچ خبریں:یمن کے وزیر ٹرانسپورٹ نے کہا کہ اقوام متحدہ صافر آئل ٹینکر کو خالی کرنے حوالے سے اپنی ذمہ...

مزید پڑھیں

سوڈانی عوام کا صیہونیوں کے خلاف مظاہرہ

سوڈان
فروری 7, 2023
0

سچ خبریں:سوڈان کے عوام نے صیہونی حکومت کے وزیر خارجہ کے اپنے ملک کے دورے اور خرطوم حکام کی جانب...

مزید پڑھیں

نہ بائیڈن نہ ٹرمپ؛امریکی نئے صدر کے خواہاں

امریکہ
فروری 7, 2023
0

سچ خبریں:امریکہ میں کیے جانے والے ایک سروے کے نتائج بتاتے ہیں کہ اس ملک کے 2024 کے صدارتی انتخابات...

مزید پڑھیں

صہیونی حلقوں میں فلسطینیوں کی انتقامی کاروائی پر تشویش

صہیونی
فروری 7, 2023
0

سچ خبریں:ایک صیہونی صحافی نے اس حکومت کے فوجیوں کے ہاتھوں کفرعقب کیمپ میں پانچ فلسطینی مجاہدین کی شہادت کے...

مزید پڑھیں
SachKhabrain

  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • کشمیر
  • دنیا
  • آج کے کالمز
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • انٹرٹینمنٹ
  • ویڈیوز
  • en

Follow Us

کو ئی نتیجہ نہیں
تمام نتائج دیکھیں
  • Contact
  • Home
  • Home
  • Home 2
  • Home 3

Are you sure want to unlock this post?
Unlock left : 0
Are you sure want to cancel subscription?