کراچی(سچ خبریں) کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ’حکومت سے کسی کا ہاتھ نہیں ہٹا، ادارے 20 دن نہیں 20 سال کی پالیسیاں بناتے ہیں، کوئی عقل کا اندھا اگر یہ سوچ رہا ہے کہ کسی ایک شخص کی پالیسی ہوتی ہے تو ایسا نہیں ہے، ادارے کی پالیسی ہوتی ہے، اداروں کے تھنک ٹینک طویل المدتی پالیسی بناتے ہیں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’انہوں نے یہی کرنا تھا، خود یہ لوگ جی ایچ کیو کے گیٹ نمبر 4 کی پیداوار ہیں، انہوں نے وہاں جاکر ٹارزن بننے کی کوشش کی اب ٹھس کر گئے ہیں جبکہ میں پاکستان کی عظیم افواج سے تعلق رکھنا اپنے لیے اعزاز سمجھتا ہوں‘۔
سابق وزیر اعظم و مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’میڈیا میں آڈیو ویڈیو کا شور برپا ہے، نواز شریف واپس آنا چاہتے ہیں تو انہیں اپنی جیب سے ٹکٹ کی پیشکش کرتا ہوں اور انہیں چوبیس گھنٹے میں ویزا جاری ہوگا، وہ بیماری کا ڈرامہ کرکے لندن گئے اور یقیناً صحتمند ہیں کیونکہ انہوں نے کسی ڈاکٹر کو نہیں دکھایا، آپ نے وہاں سے عدلیہ پر وار اور فوج کے خلاف بات کرنے، بیانات تیار کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا‘۔
انہوں نے کہا کہ ’آپ کے خاندان کے تین لوگ یہاں موجود ہیں، آپ بھی آجائیں لیکن کوئی فرق نہیں پڑتا، عمران خان کہیں نہیں جا رہا اور آخری وقت تک اس کرپشن زدہ قیادت کے خلاف لڑتا رہے گا‘۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ’آصف زرداری نے کہا میں لاہور میں ٹینٹ لگانے جارہا ہوں، ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ ان کے اور میرے ٹینٹ کے اکھڑنے کا وقت آگیا ہے‘۔
حکومت کے خلاف شہباز شریف کے حالیہ بیان سے متعلق انہوں نے کہا کہ ’کرپشن کے جتنے ثبوت شہباز شریف کے خلاف ہیں دنیا میں کسی کے خلاف نہیں ہوں گے، یہ ہماری بدنصیبی ہے کہ ہم چینی چوروں، آٹا چوروں، منی لانڈررز کے خلاف کارروائی نہیں کر سکے لیکن شہباز شریف جیسے لوگ ہمارے گریبانوں میں ہاتھ نہیں ڈال سکتے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’لوگوں میں نفرت ہے، وہ بے شک ہماری گورننس اور سیاست سے اختلاف کرتا ہو لیکن انہیں ذرہ برابر شک نہیں ہے کہ شریف خاندان اور زرداری خاندان کرپٹ، بےایمان اور ملک کی دولت باہر لے جانے والے ہیں، پاپڑ والے میں نے نہیں نکالے، آپ کے ملازم اربوں روپے جو ادھر سے ادھر کرتے رہے ہیں تو ایسا وقت بھی آسکتا ہے جب عوام اس طبقے کے ہی خلاف ہوجائیں گے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ لوگ ہمیں الزام دے رہے ہیں کہ ہماری وجہ سے سب ہو رہا ہے لیکن ہوا ان ہی وجہ سے ہے، ہماری غلطی یہ ہے کہ ہم وضاحت نہیں دے سکے۔
ایک سوال پر وزیر داخلہ نے کہا کہ ’ٹی ٹی پی کے ساتھ بالواسطہ رابطے ہیں، براہ راست نہیں، چاہتے ہیں کہ سرحد پر خاردار تاڑیں لگانے کا کام باہمی اشتراک سے مکمل ہو‘۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال کی وجہ سے ہم نے پوری دنیا کو پاکستان میں مدعو کیا اور ہم طالبان کی مدد کرنا چاہتے ہیں، طالبان نے یقین دلایا کہ ان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ الطاف حسین کے خلاف ایسے کئی واقعات کے مقدمات درج ہیں جو ملک میں قتل و غارت گردی کی وجہ بنے اس لیے ان سے بات نہیں ہوسکتی حالانکہ میرے ایم کیو ایم کے ساتھ تعلقات آج بھی ہیں کل بھی ہوں گے۔
خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کو ناکامی سے متعلق انہوں نے کہا کہ جمہوریت کا حسن ہے کہ کوئی زیادہ ووٹ لیتا ہے کوئی کم، خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں تحریک انصاف نے کم ووٹ نہیں لیے لیکن ان کے اپنے مسائل ہیں جس پر وہ بہتر تبصرہ کر سکتے ہیں۔
شیخ رشید نے ملک میں ادویات مہنگی ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ’ایک ہفتے قبل بیمار ہوا تو احساس ہوا کہ ادویات بہت مہنگی ہیں، مجھ جیسے صاحب حیثیت کو اس کا احساس ہوا تو غریب کو کتنا ہوتا ہوگا‘۔