?️
اسلام آباد: (سچ خبریں) ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں الیکٹرانک جرائم کی روک تھام (ترمیمی) ایکٹ 2025 میں سنگین خامیوں کو اجاگر کیا گیا ہے اور 2016 سے 2023 کے دوران اس کے جابرانہ اطلاق کو واپس لینے کے ساتھ اس قانون کو مکمل طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایچ آر سی پی کے قانون ساز واچ سیل کے تحت تیار کردہ رپورٹ کے نتائج کو ڈیجیٹل حقوق کی کارکن فریحہ عزیز نے یورپی یونین کے فنڈ سے چلنے والے پروجیکٹ کے حصے کے طور پر منعقدہ ایک ایڈووکیسی اجلاس میں پیش کیا۔
سیشن کا تعارف کراتے ہوئے ایچ آر سی پی کی ڈائریکٹر فرح ضیا نے جابرانہ قوانین کی حالیہ لہر، خاص طور پر جو شہری حقوق کو مجروح کرتے ہیں اور اختلاف رائے اور اظہار رائے کی آزادی کو دبانے کے لیے استعمال کیے جانے کے خطرے کو اجاگر کیا۔
رپورٹ کی مصنفہ فریحہ عزیز نے نشاندہی کی کہ پیکا نے ’جعلی اور غلط معلومات‘ کے مبہم زمروں کو جرم قرار دیا، جس میں تین سال تک کی قید کی سزا ہے۔ اس کے تحت ایک طاقتور ریگولیٹری اتھارٹی، ایک شکایات کونسل اور ایک ٹربیونل بھی قائم کیا گیا ہے اور یہ سب غیر متناسب ایگزیکٹو کنٹرول کے تابع ہیں۔
اضافی خدشات میں پہلے سے قابل ضمانت اور ناقابل شناخت جرائم کو ناقابل ضمانت اور قابل شناخت میں دوبارہ درجہ بندی کرنا شامل ہے، جس سے جبرانہ کارروائی کا دائرہ وسیع ہوتا ہے۔
مزید برآں، نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کی جگہ لے لی ہے، جو مناسب حفاظتی اقدامات کے بغیر کام کر رہی ہے۔
ایچ آر سی پی سے جاری کردہ بیان کے مطابق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صحافی عدنان رحمت نے افراد کے حقوق کے تحفظ کی ریاست کی ذمہ داری پر زور دیا۔ انہوں نے آزادی اظہار کو جرم سے پاک کرنے کی وکالت کی اور وسیع البنیاد نمائندگی کے ذریعے سیاسی جماعتوں کو شامل کرنے کی تجویز دی۔
صحافی سلیم شاہد نے پیکا پر مبینہ طور پر آزادی اظہار اور معلومات تک رسائی کے آئینی حقوق کی خلاف ورزی پر تنقید کی۔ انہوں نے صحافیوں اور سول سوسائٹی پر زور دیا کہ وہ ان آزادیوں کے دفاع کے لیے ایک متحدہ محاذ بنائیں۔
بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے سابق رکن اسمبلی ثنااللہ بلوچ نے اس بات پر زور دیا کہ ایک مضبوط پارلیمنٹ کے لیے اظہار رائے کی آزادی ضروری ہے۔
ایچ آر سی پی کی شریک چیئر منیزے جہانگیر نے بلوچستان اور گلگت بلتستان میں ہائپر ریگولیٹڈ کنیکٹیویٹی کے مسئلے کے ساتھ ساتھ ان خطوں اور آزاد کشمیر میں کام کرنے والے صحافیوں کو درپیش دباؤ پر روشنی ڈالی۔
اجلاس کے اختتام پر، ایچ آر سی پی اسلام آباد کی وائس چیئر نسرین اظہر نے تجویز پیش کی کہ اتحاد کو ایسے تمام قوانین کی نشاندہی کرنی چاہیے جو بنیادی آزادیوں کی آئینی ضمانتوں سے متصادم ہوں۔
مشہور خبریں۔
بھارت کا بی بی سی کی برانچ پر ٹیکس چوری کا الزام
?️ 23 فروری 2023سچ خبریں:ہندوستان کی وزارت خزانہ نے اس ملک میں بی بی سی
فروری
لاہورہائیکورٹ نے ججز کوغیرسرکاری واٹس ایپ گروپس چھوڑنے کا حکم دے دیا
?️ 9 جولائی 2021لاہور(سچ خبریں) لاہور ہائی کورٹ نے ماتحت عدلیہ کے ججز کو غیرسرکاری
جولائی
فوجی عدالتوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر حکومت کا اپیل دائر کرنیکا فیصلہ
?️ 25 اکتوبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) معلوم ہوا ہے کہ حکومت نے سویلینز کے
اکتوبر
صیہونی حکومت پورے خطے کے لیے خطرہ ہے:ایران
?️ 4 فروری 2022سچ خبریں:ایران کے وزیر خارجہ نے متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ
فروری
ابو عبداللہ خطرہ کا تل ابیب کے لیے صالح العروری سے کم نہیں تھا
?️ 28 نومبر 2024سچ خبریں: شہداء زندہ ہیں، یہ پیارے معاشرے کے سیاسی، سماجی اور ثقافتی
نومبر
نااہلی کی مدت سے متعلق کیس: سپریم کورٹ کی ہدایت پر اخبارات میں اشتہار جاری
?️ 20 دسمبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) تاحیات نااہلی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے
دسمبر
ایران کے خلاف عرب نیٹو کی تشکیل مضحکہ خیز
?️ 9 جولائی 2022سچ خبریں:عراق کے ایک فوجی ماہر نے ایران کے خلاف صیہونی حکومت
جولائی
عرب دنیا امریکہ سے ناراض ہے، وجہ ؟
?️ 11 نومبر 2023سچ خبریں:امریکی نیٹ ورک سی این این نے اطلاع دی ہے کہ
نومبر