اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں)سپریم کورٹ کے جسٹس اعجازالاحسن نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے خدشات کو بنیاد بنا کر اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کا حق ختم کرنا درست نہیں۔

جسٹس اعجازالاحسن کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے اوورسیز پاکستانیوں کا ووٹ کا حق ختم کرنے کے خلاف سابق وزیر داخلہ اور سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید احمد کی درخواست پر سماعت کی۔

اس موقع پر درخواست گزار شیخ رشید احمد بھی سپریم کورٹ میں پیش ہوئے، سماعت کے دوران ان کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ بظاہر الیکشن کمیشن کے خدشات کو بنیاد بنا کر سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ کا حق ختم کیا گیا۔

جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے کہ مالیاتی اداروں اور دوست ممالک سے ایک، ایک ارب ڈالر مانگے جارہے ہیں، اوورسیز پاکستانی سالانہ 30 ارب ڈالر بھیجتے ہیں جنہیں کہا گیا آپ ووٹ نہیں دے سکتے، ووٹ ڈالنا ہے تو ٹکٹ لے کر پاکستان آؤ۔

جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا کہ سمندرپار پاکستانی تو بغیر کسی شرط کے 30 ارب ڈالر بھیجتے ہیں۔

شیخ رشید کی جانب سے وکیل کے دلائل پر جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ انتخابات میں جعلی ووٹ اور دھاندلی تو یہاں بھی ہوتی ہے جس کے خلاف قانون موجود ہے، حادثہ ہونے پر موٹروے بند نہیں کی جاسکتی؟ کیا دھاندلی کے خدشات پر انتخابات کرانا ہی بند کردیے جائیں گے؟

جسٹس اعجازالاحسن نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن دھاندلی روکنے کے لیے اپنے اختیارات استعمال کیوں نہیں کرتا؟ الیکشن کمیشن کے خدشات کو دور کیا جانا ضروری ہے لیکن خدشات دور کرنے کے بجائے اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کا حق ختم کرنا درست نہیں۔

بینچ نے کہا کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم کا جائزہ بنیادی حقوق سے متصادم ہونے پر ہی لیں گے، بظاہر اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق مفاد عامہ اور بنیادی انسانی حقوق کا معاملہ ہے، عدالت متعدد بار اوورسیز پاکستانیوں کے حقوق سے متعلق فیصلے دے چکی ہے۔

جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا کہ کیا موجودہ اسمبلی بنیادی حقوق کے حوالے سے ترامیم کرنے کی مجاز ہے؟ اسمبلی میں اس وقت ارکان کی تعداد بہت کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں جدید آلات استعمال ہوتے ہیں، ہر کام میں جدید آلات استعمال ہوتے ہیں تو ووٹنگ میں کیوں نہیں؟

بعد ازاں سپریم کورٹ نے اوورسیز پاکستانیوں کی ووٹنگ سے متعلق درخواست پر اعتراضات ختم کرتے ہوئے جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔

سماعت کے بعد شیخ رشید احمد نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ بھی محسوس کرتی ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق ہونا چاہیے، اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق ملنے سے آئیندہ الیکشن کا نتیجہ اہم ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم میں پھوٹ پڑ چکی ہے، مسلم لیگ (ن) اور (ش) آمنے سامنے آنے والی ہے، اس ملک میں دہشتگردی کو گلی ڈنڈے کا کھیل بنا دیا گیا ہے،13 جماعتیں عمران خان کو دیوار سے لگانا چاہتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کوئی شخص اداروں سے بڑا نہیں ہے اور کوئی ادارہ پاکستان سے بڑا نہیں ہے۔

شیخ رشید نے ایک بار پھر الیکشن کے انعقاد کے حوالے سے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال الیکشن ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ ملک میں جاری صورتحال سب کے سامنے ہے، جگہ جگہ لوگ بجلی کے بل جلا رہے ہیں، لوگوں کے پاس میت دفنانے کے پیسے نہیں، جن جگہوں سیلاب نہیں آیا وہاں شہباز شریف کا عذاب آیا ہوا ہے۔

لندن میں اہم ملاقات کی خبروں سے متعلق شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میں دبئی گیا تھا، لندن گیا ہی نہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں سب سے مظلوم طبقہ صحافی ہو گئے ہیں، نیٹ بند ہونا عمران خان کی تقریر کو ہٹانے کی مشق تھی۔

واضح رہے کہ شیخ رشید احمد نے گزشتہ ماہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی تھی۔

شیخ رشید کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ پوری دنیا میں 90 لاکھ پاکستانی ہیں، سپریم کورٹ حکومت کو اووسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دلوانے کے لیے اقدامات کا حکم دے اور الیکشن ایکٹ کی شق 94 میں کی گئی ترمیم کالعدم قرار دے۔

بعد ازاں رجسٹرار آفس نے الیکشن ترمیمی ایکٹ کالعدم قرار دے کر اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے لیے شیخ رشید کی درخواست اعتراضات لگا کر واپس کردی تھی۔

اعتراضات میں کہا گیا تھا کہ درخواست عوامی مفاد میں دائر کرنے کے حوالے سے وضاحت نہیں کی گئی۔

اعتراضات میں مزید کہا گیا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 184 (3) کے استعمال کے حوالے سے درخواست میں وضاحت نہیں کی گئی اور درخواست گزار نے براہ راست سپریم کورٹ آنے کی وجہ نہیں بتائی۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ حکومت نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2022 اور نیب آرڈیننس 1999 ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کرلیے تھے۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کی شق وار منظوری دی گئی جس میں ای وی ایم اور اوورسیز ووٹنگ کے لیے الیکشن کمیشن کو پائلٹ پروجیکٹ کرنے کا کہا گیا تھا۔

بل وفاقی وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی نے پیش کیا تھا، بل کے تحت انتخابات ایکٹ 2017 میں مزید ترامیم کی گئی تھیں۔

مشہور خبریں۔

وزیراعظم عمران خان نے5ارب روپے کی امدادی پیکج کا اعلان کیا ہے

?️ 19 جنوری 2022اسلام آباد(سچ خبریں) افغانستان بین الوزارتی رابطہ سیل (AICC) نومبر 2021 میں

تل ابیب کی اچیلز ہیل بے نقاب 

?️ 17 جنوری 2024سچ خبریں: معاریو اخبار نے بین گوریون یونیورسٹی اور گیفات حبیبہ انسٹی ٹیوٹ

اردنیوں کا اسرائیلی سامان لے جانے والے ٹرکوں کو روکنے کا انوکھا انداز

?️ 14 فروری 2024سچ خبریں: اردنی نوجوانوں نے اسرائیلی سامان لے جانے والے ٹرکوں کے

نیتن یاہو کی مقبولیت میں کمی

?️ 3 جنوری 2024سچ خبریں:عبرانی زبان کی نیوز ون ویب سائٹ نے صہیونی کمیونٹی میں

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کی تاریخ تبدیل

?️ 13 نومبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے

Women in Politics: Urgency of Quota System For Women In Regional Elections

?️ 27 اگست 2022Dropcap the popularization of the “ideal measure” has led to advice such

امریکہ اور صیہونیوں کو شکست دینے میں ایران کی کامیابی

?️ 7 جنوری 2022سچ خبریں:ایران اپنی کامیاب کارروائی سے امریکہ اور صیہونی حکومت کو شہید

وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل کی اسلام آباد میں نیوز کانفرنس

?️ 31 جولائی 2022اسلام آباد: (سچ خبریں)وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے کہا ہے کہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے