اسلام آباد:(سچ خبریں) ماہِ رمضان کے دوران ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں سے نمٹنے کے لیے وفاقی و صوبائی قانون نافذ کرنے والے اداروں اور ضلعی انتظامیہ کو ’فری ہینڈ‘ دے دیا گیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے ماہِ رمضان کے دوران ضروری اشیائے خورونوش کی قیمتوں اور دستیابی کا جائزہ لینے کے لیے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے یہ ہدایات جاری کیں۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ رمضان سے قبل ضروری اشیا کی ذخیرہ اندوزی کرنے والے گوداموں، دکانوں اور منڈیوں میں آپریشن کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب عوام پہلے ہی معاشی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں، ایسے میں زائد قیمتیں وصول کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنا چاہیے۔
سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نے وفاقی حکومت کو وزرائے اعلیٰ کے ساتھ مل کر رمضان میں اشیا کی فراوانی اور قیمتوں پر کنٹرول کا ٹاسک دے دیا۔
شہباز شریف نے سخت ہدایت کی کہ اشیا کی طلب و رسد اور قیمتوں میں گڑبڑ ہوئی تو متعلقہ علاقوں کے افسران کے خلاف کارروائی ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ملک بھر میں کہیں بھی گندم سمیت اشیائے خورونوش کی کوئی قلت نہیں ہے‘۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز پر معیاری اشیا کی فراہمی یقینی ہونی چاہیے اور زیادہ سے زیادہ لوگوں تک رسائی کے لیے مزید موبائل اسٹورز قائم کیے جانے چاہئیں۔
انہوں نے وفاق اور صوبوں میں سستے رمضان باز ار لگانے اور رمضان بازار میں قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی استعمال کرنے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے سال 2023 کو ’نوجوانوں کا سال‘ قرار دے دیا اور کہا کہ ان کی حکومت نوجوانوں کی مدد کرے گی تاکہ وہ اپنے پیروں پر کھڑے ہوسکیں اور ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔
ایک ویڈیو پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو مرکزی دھارے میں لانے کے لیے ایک جامع تدبیر اپنائی جائے گی اور انہوں نے نوجوانوں کی مدد کے لیے زیادہ سے زیادہ وسائل دینے کا عہد کیا۔
ملک بھر میں ’ہفتہ نوجوانان‘ کے موقع پر ایک ویڈیو پیغام میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت نے سال 2023 کو نوجوانوں کا سال قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے تحت نوجوانوں کو ترقی دینے کے مقصد سے پورے سال مختلف منصوبے متعارف کرائے جائیں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کی شرکت کی حوصلہ افزائی کے لیے ملک بھر میں متعدد تقریبات منعقد کی جائیں گی، نوجوان ملکی کی آبادی کا 68 فیصد ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے گزشتہ حکومت میں وفاقی اور پنجاب میں شروع کیے گئے منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پنجاب ایجوکیشن انڈوومنٹ فنڈ، آسان قرضے اور اسکالر شپس سے نوجوانوں کو بہت فائدہ پہنچا تھا۔
انہوں نے اعلان کیا کہ قابلِ تعریف طلبہ کو حکومت کی جانب سے لیپ ٹاپ بھی دیے جائیں گے۔