اسلام آباد: (سچ خبریں) تحریک انصاف کے لانگ مارچ اور احتجاج سے متعلق آئی جی اسلام آباد نے تفصیلی رپورٹ اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرا دی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران خان کو لاحق خطرات سے متعلق تھریٹ الرٹس،علی امین گنڈا پور اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کے اشتعال انگیز بیانات آئی جی اسلام آباد کی رپورٹ کا حصہ ہیں۔
عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خود عمران خان بھی تسلیم کر چکے ہیں کہ ان کے کچھ لوگ مسلح ہیں،پی ٹی آئی نے 25 مئی کو بھی اپنی یقین دہانی کی خلاف ورزی کی،شیخ رشید اور فیصل واوڈا کہہ چکے کہ یہ خونی مارچ ہو گا۔سپریم کورٹ قرار دے چکی اجتماع قانونی حکومت کو ختم کرانے کیلئے نہیں ہو سکتا،سپریم کورٹ واضح کر چکی ہے کہ اجتماع کی اجازت جمہوری حق کے طور پر دی جاتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی سے فنانشل گارنٹی بھی لی جا سکتی ہے کہ کوئی نقصان نہ ہو،تحریک انصاف مطلوبہ ضمانت دے تو کنٹینرز بھی رکھنے کی ضرورت نہیں ہو گی۔احتجاج سے ڈپلومیٹک موومنٹ بھی بند ہوتی ہے اور ائیرپورٹ تک جانے والے راستوں پر وفاقی ایجنسیز کو اختیار دیا جائے۔آئی جی کی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ عدالتی فیصلوں کے مطابق ہی پی ٹی آئی کو احتجاج کی اجازت دی جائے،مطلوبہ شرائط کے مطابق احتجاج ہوا تو سکیورٹی دینے کو تیار ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی دھرنے کیلئے این او سی کے اجرا اور تاجروں کی یکجا درخواستوں پر قرار دیا کہ تحریک انصاف نے اگر وفاقی دارالحکومت میں جلسہ کرنا ہے تو انتظامیہ کو نئی درخواست دے،اگر جلسے کی اجازت دیں گے تو یقینی بنائیں گے کہ سڑکیں بلاک نہ ہوں۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی دھرنے کیلئے این او سی کے اجرا اور تاجروں کی درخواستوں پر سماعت ہوئی،چیف جسٹس عامر فاروق اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواستوں پر سماعت کی۔ دوران سماعت عمران خان پر جلسے کے دوران حملے کے خدشہ کی رپورٹ رپورٹ عدالت میں میں پیش کی گئی۔