پیرس( سچ خبریں)ماہرین نے اومی کرون کے بعد فرانس میں کورونا کی نئی قسم ڈیلٹا کرون کی دریافت کا دعویٰ کیا ہے ن کا کہنا ہے کہ ڈیلٹا مہلک ہے تو اومی کرون تیزی سے پھیلنے والا، دونوں کا امتزاج خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ دنیا بھر میں اومی کرون اور ڈیلٹا بیک وقت انسانوں کو متاثر کر رہا ہے۔
کورونا کے دنیا بھر میں کروڑوں کیسز رپورٹ ہوئے اور لاکھوں افراد دنیا کے 200 سے زائد ممالک اور خطوں میں وائرس کے باعث ہلاک ہوئے، حال ہی میں ڈیلٹا اور اومی کرون کے خطرناک امتزاج سے کورونا کی نئی قسم ڈیلٹا کرون سامنے آئی ہے۔اومی کرون کے بعد فرانس میں کورونا کی نئی قسم کی دریافت کا دعویٰ سب سے پہلے سامنے آیا۔ عالمی جریدے بلوم برگ کا کہنا ہے کہ قبرص کے سائنسدانوں نے کورونا کی نئی قسم دریافت کی ہے جس میں ڈیلٹا اور اومی کرون دونوں کی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔
اومی کرون اور ڈیلٹا کے خطرناک امتزاج کو ڈیلٹا کرون کا نام دیا گیا ہے۔ قبرص یونیورسٹی کے پروفیسر لیونڈیوس کوسٹریکس کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں اومی کرون اور ڈیلٹا بیک وقت انسانوں کو متاثر کر رہا ہے۔ ڈیلٹا کرون کے 25کیسز رپورٹ ہوئے۔نئی قسم کے سیکوئنس بین الاقوامی ڈیٹا بیس (جی آئی ایس اے آئی ڈی) کو بھجوا دئیے گئے۔ پروفیسر لیونڈیوس کوسٹریکس کے بیان کے مطابق ماہرین نے ڈیلٹا کرون کے پھیلاؤ اور اس کی خطرناکی کو جانچنے کیلئے مشاہدے کا عمل تیز کردیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک طرف اومی کرون دنیا بھر میں کورونا کی دیگر اقسام کے مقابلے میں کہیں تیزی سے پھیل رہا ہے جبکہ دوسری جانب ڈیلٹا ہے جس سے ہونے والی اموات دیگر اقسام سے زیادہ ہیں۔ دونوں کا امتزاج انتہائی خطرناک ہوسکتاہے۔