سچ خبریں:ایک عراقی ذریعے نے انکشاف کیا ہے کہ امریکہ اور ترکی، کردستان ریجن میں تحلیل شدہ بعث پارٹی کی بحالی کے لیے خفیہ طور پر سرگرم عمل ہیں۔
عراقی خبر رساں ایجنسی المعلومہ کی رپورٹ کے مطابق، الانبار کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے اطلاع دی ہے کہ بعث پارٹی نے اربیل، کردستان ریجن میں اپنا پہلا دفتر کھول لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بعثیوں کے لیے عراق میں کوئی جگہ نہیں:مقتدی صدر
یاد رہے کہ کردستان ریجن کے حکام نے سابقہ بعث رہنماؤں کو دفتر کھولنے کی اجازت دے دی ہے،امریکہ اور ترکی اس منصوبے کی حمایت کر رہے ہیں تاکہ بعث پارٹی کو دوبارہ عراق میں متحرک کیا جا سکے۔
ذرائع کے مطابق یہ قدم اردن کی جانب سے بعث پارٹی کو دوبارہ فعال کرنے کی اجازت کے بعد اٹھایا گیا ہے۔
بعث پارٹی کے رہنما اردن سے اربیل پہنچے ہیں اور وہ شمالی عراق میں پارٹی کے نئے دفاتر قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،یہ سرگرمیاں انتہائی رازداری کے ساتھ انجام دی جا رہی ہیں تاکہ عوامی ردعمل اور عراقی حکومت کی مزاحمت سے بچا جا سکے۔
یاد رہے کہ یہ صورتحال اس وقت سامنے آئی ہے جب عراقی حکومت اور مزاحمتی گروہ امریکہ کے اثر و رسوخ کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ترکی عراق میں اپنی سیاسی و عسکری موجودگی کو مستحکم کرنا چاہتا ہے، اور بعث پارٹی کی بحالی اس ایجنڈے کا حصہ ہو سکتی ہے۔
عراق میں تحلیل شدہ بعث پارٹی کی بحالی ایک انتہائی حساس مسئلہ ہے، جو ملک میں نئی سیاسی کشیدگی کو جنم دے سکتا ہے،عراقی حکومت اور مزاحمتی گروہ اس پیش رفت پر سخت ردعمل دے سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: کچھ لوگ عراق میں بعثی حکومت کے راستے کو مکمل کرنے کے درپے : العامری
امریکہ اور ترکی کی اس حمایت کو بغداد کی خودمختاری میں مداخلت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔