سچ خبریں:امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے قانونی اختیار کا استعمال کرتے ہوئے اپنے بیٹے ہنٹر بائیڈن کو معاف کر دیا۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کے اپنے آخری ایام گزار رہے اور 20 جنوری کو باضابطہ طور پر امریکی صدر کا عہدہ ڈونلڈ ٹرمپ کے حوالے کرنے والے امریکی صدر جو بائیڈن اس موقع پر اپنے عہدے کی تمام قانونی طاقتوں کو بھرپور طریقے سے استعمال کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جو بائیڈن کے بیٹے کو 17 سال کی قید کا سامنا
بائیڈن نے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے اپنے بیٹے ہنٹر بائیڈن کو معاف کر دیا ہے، جو پہلے سے ہی ریپبلکن پارٹی کے حملوں کا نشانہ بنے ہوئے تھے۔
بیان میں کہا گیا کہ آج میں نے اپنے بیٹے ہنٹر کو معاف کیا، جب سے میں نے وائٹ ہاؤس کا عہدہ سنبھالا تھا، میں نے اعلان کیا تھا کہ میں وزارت انصاف کے معاملات میں مداخلت نہیں کروں گا، چاہے میرے بیٹے کے خلاف غلط الزامات ہی کیوں نہ ہوں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ جو بھی عقل و فہم سے کام لے کر ہنٹر کے کیس کا جائزہ لے گا، وہ جان لے گا کہ اس پر صرف اس وجہ سے حملہ کیا گیا کیونکہ وہ میرا بیٹا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ امریکی عوام اس حقیقت کو سمجھیں گے کہ ایک والد، جو صدر بھی ہے، اپنے بیٹے کو معاف کرنے کا فیصلہ کیوں کرتا ہے۔
ہنٹر بائیڈن پر مختلف الزامات عائد ہیں، جن میں یوکرائن میں بدعنوانی اور رشوت، غیر قانونی اسلحہ اور منشیات کی نقل و حمل شامل ہیں، جن کی انہیں پانچ سے پچیس سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
مزید پڑھیں: امریکی خفیہ ایجنسی نے بائیڈن کے بیٹے کو بچانے کے لیے کیا کیا؟
امریکی آئین کے مطابق، صدر اپنے اختیارات کے تحت مخصوص حالات میں مجرموں کو معاف کرنے کا حق رکھتے ہیں، روایتی طور پر ہر امریکی صدر اپنے عہدے کے آخری ایام میں اس اختیار کا استعمال کرتا ہے۔