سچ خبریں:سلامتی کونسل آج غزہ میں فوری، غیرمشروط اور مستقل جنگ بندی کے حوالے سے پیش کردہ قرارداد کے مسودے پر ووٹنگ کرے گی۔
سفارتی ذرائع کے مطابق آج شام 5 بجے (مقبوضہ بیت المقدس کے وقت کے مطابق) سلامتی کونسل میں فوری، غیرمشروط اور مستقل جنگ بندی کے بارے میں پیش کردہ قرارداد کے مسودے پر ووٹنگ گی۔
یہ بھی پڑھیں: بائیڈن حکومت کا اسرائیل پر غزہ میں جنگ بندی کے لیے دباؤ
قرارداد میں درج ذیل اہم نکات شامل ہیں:
– فوری اور غیر مشروط جنگ بندی: غزہ میں فوری طور پر تمام فریقین کے درمیان غیر مشروط جنگ بندی کو نافذ کرنے کا مطالبہ۔
– قیدیوں کی رہائی: تمام قیدیوں کی غیر مشروط اور فوری رہائی کی تاکید۔
– فلسطینیوں کو خوراک کی فراہمی: فلسطینی شہریوں کو بھوک سے بچانے اور بنیادی سہولیات کی فوری فراہمی پر زور۔
– فوری انسانی امداد: خاص طور پر غزہ کے شمالی علاقے کے شہریوں کے لیے فوری انسانی امداد بھیجنے کی ضرورت۔
قابل ذکر ہے کہ اس قرارداد میں امریکہ کے مطالبے کے باوجود حماس کی براہ راست مذمت شامل نہیں کی گئی ہے۔
– امریکی درخواست پر حماس سے وابستہ افراد کے خلاف تل ابیب کے الزامات کی تحقیقات کے لیے مستقل نظام کے قیام کا کوئی ذکر اس مسودے میں شامل نہیں ہے۔
– قرارداد کا مسودہ فلسطینی عوام کی امداد اور ان کے حقوق کے تحفظ پر زیادہ توجہ مرکوز رکھتا ہے۔
واضح رہے کہ یہ قرارداد ایسے وقت میں پیش کی گئی ہے جب غزہ کے شہریوں کو جنگ، بھوک، اور انسانی حقوق کی پامالی جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ عالمی برادری غزہ میں انسانی بحران کے خاتمے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دے رہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ آج کی ووٹنگ فلسطین اور غزہ کے حوالے سے عالمی برادری کے رویے کا تعین کرے گی۔ قرارداد کے منظور ہونے کی صورت میں غزہ کے عوام کو فوری ریلیف ملنے کی امید ہے، جبکہ رد ہونے کی صورت میں مزید کشیدگی کا امکان موجود ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ جنگ کے 400 دن بعد ریاض اجلاس میں غزہ اور لبنان میں جنگ بندی پر غور
یہ قرارداد غزہ میں جاری انسانی بحران کے خاتمے کے لیے ایک اہم قدم ثابت ہو سکتی ہے، بشرطیکہ عالمی برادری ایک متفقہ موقف اختیار کرے۔