سچ خبریں:عبرانی زبان کے معتبر اخبار ہارٹیز نے رپورٹ دی ہے کہ صیہونی حکومت کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے خلاف عدالتی فیصلہ جلد سنایا جا سکتا ہے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق صیہونی ممتاز اخبار ہارٹیز نے پیش گوئی کی ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس کی مرکزی عدالت جلد ہی وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف عائد سنگین الزامات کے حوالے سے اپنا فیصلہ جاری کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: نیتن یاہو پر گرفتاری کا خوف طاری
اخبار نے واضح کیا ہے کہ امکان ہے کہ نتنیاہو ان الزامات میں قصوروار قرار دیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ نیتن یاہو پر مختلف الزامات عائد ہیں، جن میں رشوت لینا، دھوکہ دہی اور امانت میں خیانت شامل ہیں، یہ الزامات صیہونی حکومت کے وزیراعظم کے لیے ایک بڑا قانونی چیلنج بن چکے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی صیہونی حکومت کے اٹارنی جنرل نے نیتن یاہو کی اس درخواست کو مسترد کر دیا تھا، جس میں انہوں نے مقدمے کی سماعت کو 10 ہفتوں کے لیے ملتوی کرنے کی اپیل کی تھی۔
اٹارنی جنرل نے اپنے بیان میں کہا کہ عدالتی کارروائی کو مصلحت عامہ کے تحت بغیر کسی تاخیر کے مکمل کیا جانا چاہیے۔
مزید برآں، صیہونی روزنامہ یدیعوت احرونٹ نے رپورٹ دی ہے کہ نیتن یاہو نے بدعنوانی کے مقدمات میں سماعت کو ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی۔
انہوں نے اپنے مقدمے کی سماعت کو مؤخر کرنے کے لیے جنگی مصروفیات کو جواز بنایا تھا۔
صیہونی ٹی وی چینل 12 نے بھی اس خبر کی تصدیق کی ہے اور بتایا ہے کہ نیتن یاہو نے عدالت سے اپنی سماعت کو ڈھائی ماہ کے لیے ملتوی کرنے کی اپیل کی تھی۔
ایک اور رپورٹ میں صیہونی اخبار معاریو نے انکشاف کیا کہ کابینہ کے قانونی مشیر نے نیتن یاہو کے دفتر سے انتہائی خفیہ معلومات کے افشا کے حوالے سے تحقیقات شروع کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
مزید پڑھیں: کیا حقیقت میں نیتن یاہو کے خلاف بغاوت ہونے والی ہے؟
نیتن یاہو پر خفیہ معلومات کے افشا کے علاوہ مالی بدعنوانی اور عوامی اموال کے غلط استعمال جیسے الزامات بھی عائد کیے گئے ہیں۔ یہ الزامات ان کے خلاف جاری عدالتی اور قانونی کارروائی کو مزید سنگین بنا رہے ہیں۔