سچ خبریں: امریکی صدر نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے سوال کا جواب دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اب جنگ بندی کا وقت آ گیا ہے اور ہم بحیرہ احمر میں امریکی جہازوں پر ہونے والے کسی بھی حملے کا بھرپور جواب دیں گے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک پریس کانفرنس میں مغربی ایشیا کے جاری حالات پر صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اب جنگ بندی ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی وزراء کی حزب اللہ کے ساتھ عارضی جنگ بندی کی شدید مخالفت
یاد رہے کہ گزشتہ گیارہ ماہ کے دوران غزہ اور لبنان میں قتل عام کے لیے صیہونی حکومت کو مکمل سیاسی اور فوجی حمایت فراہم کرنے کے باوجود امریکی صدر نے آج بروز اتوار صبح جنگ بندی کی ضرورت کا دعویٰ کیا۔
القدس العربی نیوز ایجنسی نے آج صبح اطلاع دی کہ امریکی صدر نے صحافیوں کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں ایک صحافی کے اس سوال پر کہ آیا اسرائیل کی جانب سے لبنان پر زمینی حملے کا امکان ہے، جواب دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اب جنگ بندی کا وقت آ گیا ہے۔
انہوں نے بحیرہ احمر میں امریکی جنگی بحری جہازوں پر میزائل حملوں کے بارے میں بھی کہا کہ ہم اس کا جواب دیں گے۔
مزید پڑھیں: واشنگٹن کی حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان 21 روزہ جنگ بندی کی تجویز
تاہم انہوں نے یہ نہیں کہا کہ جنگ بندی کیسے ہوگی کیونکہ خطہ میں ہر کوئی کہہ رہا ہے کہ جب تک امریکہ اسرائیل پر سنجیدگی سے دباؤ نہیں ڈالے گا جنگ بندی کا امکان نہیں ہے۔