سچ خبریں: سعودی حکومت کا سرکاری اخبار اور ترجمان، جو اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے وسیع پہلوؤں کو آگے بڑھا رہا ہے، لبنان پر صیہونی حکومت کے حملوں پر اپنی خوشی کو چھپا نہیں سکا۔
سعودی اخبار عکاظ نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ لبنان ایک بار پھر قیمت چکائے گا اور حزب اللہ کی جانب سے غزہ کی کی حمایت کو تنقید کا نشانہ بنایا، اخبار نے اس حمایت کو ایک فرقہ وارانہ اور جماعتی عمل قرار دینے کی کوشش کی۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی نئی نسل کی بیداری اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے مستقبل پر اس کے اثرات
اس رپورٹ میں سعودی حکومت کی اس ذمہ داری کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا جو اسے غزہ میں صیہونی جرائم کے حوالے سے اٹھانا چاہیے بلکہ حزب اللہ پر تنقید کی گئی جس نے غزہ کے مسلمانوں کی حمایت میں اقدام کیا۔
عکاظ جو سعودی حکومت کے صیہونی ریاست کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے وسیع تر پہلوؤں کو غزہ کی جنگ کے دوران بھی جاری رکھے ہوئے ہے، نے اپنی خوشی کو چھپائے بغیر لکھا کہ لبنان میں جنگ شروع ہو چکی ہے اور اس کا سبب حکومت نہیں بلکہ جماعتیں اور گروہ ہیں۔
اس روزنامے نے مزید لکھا کہ اس بار لبنان کو جو قیمت ہو چکانا پڑے گی وہ بہت زیادہ ہو گی کیونکہ اسرائیل کی حکمت عملی صرف جنوبی لبنان یا حزب اللہ کا غزہ سے رابطہ توڑنے تک محدود نہیں ہے بلکہ اصل مقصد حزب اللہ کا مکمل خاتمہ ہے!
مزید پڑھیں: سعودی عرب نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کا اعلان کیا
حزب اللہ کی تباہی کو اس جنگ میں سعودی روزنامے کی جانب سے ایک خواب کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے، جبکہ صیہونی رہنماؤں نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ ان حملوں کا مقصد مقبوضہ شمالی علاقوں کے رہائشیوں کو واپس لانا ہے۔