?️
سچ خبریں:سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان آل سعود نے نیویارک میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس “دو ریاستی حل” میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی نمائندگی کرتے ہوئے زور دیا ہے کہ تمام ممالک فلسطین کو بطور آزاد ریاست تسلیم کریں تاکہ خطے میں پائیدار امن قائم ہو سکے۔
سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے اسرائیل کی جانب سے غزہ، مغربی کنارے، بیت المقدس اور عرب و اسلامی ممالک پر مسلسل حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دو ریاستی حل ہی خطے میں منصفانہ اور دیرپا امن کی واحد راہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:دنیا فلسطین کو ریاست تسلیم کر رہی ہے، یہ عمل اب ناقابلِ واپسی ہے
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سعودی عرب اس مقصد کے لیے فرانس اور دیگر امن خواہ ممالک کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا تاکہ اس کانفرنس کے نتائج عملی شکل اختیار کر سکیں، جنگ غزہ کا خاتمہ ہو اور 1967 کی سرحدوں کے مطابق مشرقی بیت المقدس کو دارالحکومت بنا کر آزاد فلسطینی ریاست قائم کی جا سکے۔
سعودی وزیر خارجہ نے ان ممالک کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے فلسطین کو تسلیم کیا ہے یا ایسا کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے اور دیگر ممالک سے بھی یہ قدم اٹھانے کی اپیل کی، ان کے مطابق یہ اقدام دو ریاستی حل کے نفاذ اور خطے میں امن و استحکام کے لیے ایک تاریخی سنگ میل ثابت ہوگا۔
کانفرنس “دو ریاستی حل” سعودی عرب اور فرانس کی مشترکہ صدارت میں منعقد ہوئی، افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے فرانسیسی صدر امانوئل ماکرون نے اعلان کیا کہ فرانس آج سے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرتا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹریس نے کہا کہ مشرقی بیت المقدس کو دارالحکومت بنا کر فلسطینی ریاست قائم کی جائے، کیونکہ یہ فلسطینی عوام کا بنیادی حق ہے، کوئی انعام نہیں، انہوں نے 7 اکتوبر 2023 کے واقعات کو فلسطینی عوام کے خلاف اجتماعی سزا کا جواز قرار دینے کو مسترد کرتے ہوئے غزہ میں فوری اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ دو ریاستی حل بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قرارداد 181 کے عین مطابق ہے، جس پر عالمی برادری کا اتفاق ہے، اب وقت آگیا ہے کہ اس کے نفاذ کے لیے جرات مندانہ فیصلے کیے جائیں۔
کانفرنس میں جاری مشترکہ بیان “اعلامیہ نیویارک” کے نام سے منظور کیا گیا، جس میں عالمی برادری سے اپیل کی گئی کہ اس اعلان پر عملدرآمد تیز کرنے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں، بیان میں غزہ جنگ کے خاتمے، تمام قیدیوں کی رہائی اور غزہ میں مسلسل انسانی امداد کی فراہمی پر زور دیا گیا۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ کانفرنس اور یورپی ممالک کی جانب سے فلسطین کو تسلیم کرنے کی حالیہ لہر ایک علامتی اقدام کے طور پر دیکھی جا رہی ہے، لیکن دراصل یہ عوامی دباؤ کے نتیجے میں سامنے آئی ہے، کیونکہ مغربی حکومتیں اسرائیل کے ہاتھوں غزہ میں نسل کشی جیسے جرائم کے بعد اب عوامی غصے کو قابو میں رکھنے میں ناکام رہی ہیں۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
MI6 مصنوعی ذہانت کا استعمال کیوں کرتا ہے؟
?️ 20 جولائی 2023سچ خبریں:بدھ کے روز ایک تقریر میں، مور نے زور دیا کہ
جولائی
فرانس میں مسلسل احتجاج؛ مظاہرین نے میکرون کے پسندیدہ ریسٹورنٹ کو آگ لگائی
?️ 8 اپریل 2023سچ خبریں:فرانس میں پنشن اصلاحات پر تنازعات کو حکومت اور ٹریڈ یونینوں
اپریل
اسرائیلی فوج کے ری ہیبلی ٹیشن ونگ میں 81 ہزار فوجی زیر علاج
?️ 15 ستمبر 2025سچ خبریں: اسرائیلی فوج کے ری ہیبلی ٹیشن ایڈمنسٹریشن نے اعلان کیا
ستمبر
انتخابات کے بارے میں مولانا فضل الرحمان کا بیان
?️ 4 جولائی 2024سچ خبریں: جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا
جولائی
وزیراعظم کا بجلی بلوں سے 35 روپے ماہانہ پی ٹی وی فیس ختم کرنے کا اعلان
?️ 29 جون 2025لاہور: (سچ خبریں) وفاقی حکومت نے بجلی بلوں سے 35 روپے ماہانہ
جون
صدر کی جانب سے قومی اسمبلی کا اجلاس نہ بلانے کی صورت میں متبادل پلان تیار
?️ 26 فروری 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے قومی اسمبلی کا اجلاس نہ
فروری
کیا حماس پیچھے ہٹ رہی ہے؟ صیہونی ٹی وی چینل کی رپورٹ
?️ 8 جنوری 2024سچ خبریں: صیہونی چینل نے اعلان کیا کہ حماس قیدیوں کے تبادلے
جنوری
ٹرمپ کی ٹیکس پالسی پر امریکہ اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی
?️ 4 اپریل 2025 سچ خبریں:وائٹ ہاؤس کے ایک نامعلوم عہدیدار نے الزام لگایا ہے
اپریل