اسرائیلی پولیس فلسطینیوں کی طاقت کے سامنے بے بس، باب دمشق کھولنے پر مجبور ہوگئی

اسرائیلی پولیس فلسطینیوں کی طاقت کے سامنے بے بس، باب دمشق کھولنے پر مجبور ہوگئی

مقبوضہ بیت المقدس (سچ خبریں) اسرائیلی پولیس فلسطینیوں کی طاقت کے سامنے بے بس ہوگئی اور مقبوضہ بیت المقدس میں کئی روز سے جاری مظاہروں کے آگے گھٹنے ٹیکتے ہوئے باب دمشق کو نمازیوں کے لیئے کھولنے پر مجبور ہوگئی۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق صہیونی حکام نے رمضان کے آغاز ہی سے شہر قدیم کے باب دمشق پر چوکیاں قائم کرکے وہاں برسوں سے جاری افطار اور عبادات کے سلسلے کو بند کردیا تھا، جس سے فلسطینی مظاہرین سخت مشتعل تھے۔

اسرائیلی پولیس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ مذہبی رہنماؤں اور سیاست دانوں سے مشورے کے بعد رکاوٹوں کو ہٹانے کا حکم دیا گیا ہے، اعلان کے فوری بعد سیکڑوں فلسطینیوں نے جشن منایا اور ریلیاں نکالیں، اس دوران اسرائیلی پولیس اہلکار وہاں تعینات رہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل فلسطینی نوجوان ساری رکاوٹیں عبور کرکے مقبوضہ بیت المقدس قدیم میں داخل ہوگئے تھے اور اسرائیلی فوج کے ساتھ نوجوانوں کی جھڑپیں بھی ہوئیں، تاہم انہوں نے بہادری کے ساتھ راستے کو صاف کردیا، جس کے بعد سینکڑوں فلسطینیوں نے نماز فجر ادا کی اور آزاد فلسطین اور مسجد اقصیٰ کی بحالی کے لیے نعرے بازی بھی کی۔

دوسری جانب اسرائیلی آرمی چیف جنرل افیف کوشاوی نے غزہ کی سرحد پر پیدا ہونے والی حالیہ کشیدگی کے بعد فوج کو جنگ کی تیاری کے احکامات دے دیئے ہیں، جنرل کوشاوی نے فوج کی کئی یونٹوں کو ہر طرح کی صورت حال کے لیے تیار رہنے کی ہدایت کی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ہم غزہ میں کارروائی کا دائرہ وسیع کرنے کے لیے تیار ہیں اور اس کے لیے ضروری اقدامات کر رہے ہیں، اس سلسلے میں غزہ کی پٹی کی تازہ صورت حال کے بعد صہیونی فوجی قیادت کا اہم ہنگامی اجلاس ہوا جس کی صدارت آرمی چیف جنرل کوشاوی نے کی۔

اجلاس میں وائس چیئرمین چیف آف اسٹاف ایال امیر، سدرن کمانڈ کے کمانڈر العاز تولیدانو، داخلی محاذ کے سربراہ اوری گورڈین، آپریشنل چیف اہارون حلیوا،انٹیلی جن چیف تامیر ہیمان اور دیگر فوجی رہنمائوں نے شرکت کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے