ایتھوپیا کی جانب سے دریائے نیل پر گریٹ رینیسانس ڈیم بنانے کا معاملہ، کیا مصر اس ڈیم پر بمباری کرسکتا ہے؟

ایتھوپیا کی جانب سے دریائے نیل پر گریٹ رینیسانس ڈیم بنانے کا معاملہ، کیا مصر اس ڈیم پر بمباری کرسکتا ہے؟

?️

مصر (سچ خبریں)  معروف عرب تجزیہ کار نے قطر میں عرب وزرائے خارجہ کے اجلاس کو بہت مایوس کن قرار دیتے ہوئے مصر سے گریٹ رینیسانس ڈیم کے بحران اور اس کے نتائج کا حوالہ دیتے ہوئے فوجی اختیارات کی طرف رجوع کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب مصر کو اس ڈیم پر بمباری کرکے اسے ختم کردینا چاہیئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق عرب دنیا کے ایک مشہور تجزیہ کار عبدالباری عطوان نے گریٹ رینیسانس ڈیم کے بحران پر قطر میں منعقد ہونے والے عرب وزرائے خارجہ کے اجلاس کے نتائج کو انتہائی مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس سے بالکل یہ واضح ہوتا ہے کہ جس طرح سے اس وقت مصر اور سوڈان کو اس ڈیم کی وجہ سے خطرات لاحق ہیں عرب ممالک کو ان خطرات کے بارے میں بالکل بھی علم نہیں ہے۔

انہوں نے عرب وزرائے خارجہ کے اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ اس اجلاس میں گریٹ رینیسانس ڈیم کے بحران کے لئے سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کیا گیا ہے، ایسا لگتا ہے کہ یہ ڈیم 40 ملین سے زیادہ عربوں کے لئے خطرہ نہیں ہے، سلامتی کونسل کیا کرلے گی؟ زیادہ سے زیادہ ایک مذمتی بیان ہی جاری کرے گی، حالانکہ ہمیں اس بیان کے جاری کرنے کے بارے میں بھی شک ہی ہے، فلسطینیوں کے غصب شدہ حقوق سے متعلق 60 سے زیادہ سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قراردادوں کا آخر کیا ہوا اور سلامتی کونسل نے فلسطینی عوام کے لیئے کیا کیا؟

اس تجزیہ کار نے مزید لکھا کہ عرب وزرائے خارجہ جنہوں نے گریٹ رینیسانس ڈیم کے غیرمعمولی اجلاس میں شرکت کی یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے شام میں جنگ کی چنگاری جلائی اور اس کو تباہ کرنے کے لئے دو سو ارب ڈالر سے زیادہ خرچ کیا اور اسے عرب لیگ سے نکالنے کا فیصلہ کیا، یہ وہی وزیر ہیں جنہوں نے لیبیا میں نیٹو مداخلت میں حصہ لیا اور اسے ایک ناکام ملک میں تبدیل کردیا۔

انہوں نے مزید لکھا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ایتھوپیا کے وزیر اعظم کو یہ یقین ہو گیا ہے کہ مصر، سوڈان اور عرب ممالک جنگ سے خوفزدہ ہیں اور وہ ثالثی اور پُر امن حل تلاش کر رہے ہیں، اسی وجہ سے وہ ہٹ دھرمی اور ضد جاری رکھے ہوئے ہے۔

واضح رہے کہ ایتھوپیا دریائے نیل پر دنیا کے بڑے ڈیموں میں سے ایک ڈیم تعمیر کر رہا ہے، جسے ’’گریٹ رینیسانس ڈیم‘‘ کہا جاتا ہے، ایتھوپیا کا کہنا ہے کہ دریائے نیل پر ڈیم کی تعمیر سے ملک میں معاشی ترقی، غربت کا خاتمہ اور علاقائی سالمیت کو فروغ ملے گا، جبکہ اس کی تعمیر سے ہمسایہ ممالک کے لیے پانی کا مسئلہ سنگین نہیں بنے گا۔

دوسری طرف مصر کا اعتراض ہے کہ ڈیم میں پانی بھرنے سے دریائے نیل میں ان کے حصے کا پانی کم ہو جائے گا، اس ڈیم کے بھرنے میں 2 سے 5 سال لگ سکتے ہیں۔

مشہور خبریں۔

مشرق وسطی میں کیسے امن ہو سکتا ہے؟

?️ 23 ستمبر 2023سچ خبریں: فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ نے اقوام متحدہ میں کہا کہ

پی ٹی آئی نے میرے غیر خفیہ وائس نوٹ کو متنازع بنانے کی کوشش کی، عطا تارڑ

?️ 25 جولائی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیر اعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ نے کہا

ٹرمپ کے گھر سے برآمد ہونے والی اشیا ء

?️ 3 ستمبر 2022سچ خبریں:  حال ہی میں جاری ہونے والی عدالتی دستاویزات سے پتہ

امریکی قومی سلامتی کے مشیر کا دورۂ تل ابیب کیسا رہا؟

?️ 15 دسمبر 2023سچ خبریں: امریکی ذرائع نے بائیڈن انتظامیہ کے قومی سلامتی کے مشیر

 وائٹ ہاؤس میں زلنسکی کی تحقیر؛ امریکہ نے یوکرین کو کیسے جنگ کے دلدل میں دھکیلا؟  

?️ 8 مارچ 2025 سچ خبریں:امریکہ نے یوکرینی صدر ولودیمیر زلنسکی کی نہ صرف شدید

قبرس اور شام کے معاملے کی مشابہت ؛ اردوغان کے اتحادی کی نظر سے

?️ 26 اکتوبر 2025سچ خبریں:ترکی کے قوم پرست رہنما دولت باغچلی نے قبرس کے ترک

کیا غزہ پر دوبارہ حملہ ہوگا ؟

?️ 4 مارچ 2025سچ خبریں: یونی بین میناچم نے اس حوالے سے اپنی ویب سائٹ

بھارت کو عالمی برداری کے موقف کو تسلیم کرنا پڑے گا:ترجمان دفتر خارجہ

?️ 8 اگست 2021اسلام آباد (سچ خبریں) دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری  کا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے