جرمنی کے کرسمس بازار پر گاڑی سے حملہ، کم از کم 11 افراد ہلاک

جرمنی کے کرسمس بازار پر گاڑی سے حملہ، کم از کم 11 افراد ہلاک

سچ خبریں:جرمنی کے شہر ماگڈبرگ میں کرسمس بازار پر ایک گاڑی کے حملے میں کم از کم 11 افراد ہلاک اور 60 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔

اسکائی نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق مشرقی جرمنی کے شہر ماگڈبرگ میں ایک گاڑی نے کرسمس بازار میں لوگوں کو کچل دیا جس کے نتیجے میں میں کم از کم 11 افراد ہلاک اور 60 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں، واقعے کے بعد پولیس نے گاڑی کے ڈرائیور کو حراست میں لے لیا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکہ میں فلسطین کے حامیوں نے کرسمس کی تقریبات میں خلل ڈالا

مقامی حکام کے مطابق، ماتیاس شوپے، جو مقامی حکومت کے ترجمان ہیں، نے اس واقعے کو دہشت گردانہ حملہ قرار دیا ہے۔ جرمن پولیس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ X پر جاری ایک بیان میں کہا کہ کرسمس بازار میں ایک بڑے آپریشن کا آغاز کر دیا گیا ہے، اور مزید معلومات جلد فراہم کی جائیں گی۔

جرمن حکام نے بتایا کہ حملہ آور ایک 50 سالہ سعودی شہری ہے، جو ماگڈبرگ کے ایک کلینک میں بطور ڈاکٹر کام کرتا تھا، اطلاعات کے مطابق، حملہ آور نے اپنی گاڑی کو تقریباً 400 میٹر تک ہجوم کے درمیان چلایا۔

بیلڈ اخبار نے رپورٹ کیا کہ حکام کو حملہ آور کی گاڑی میں بم ہونے کا شبہ ہے، جس کی تحقیقات جاری ہیں۔ حکام نے یہ بھی بتایا کہ حملہ آور نے یہ کارروائی انفرادی طور پر کی، اور فی الحال کوئی مزید خطرہ نظر نہیں آ رہا۔

فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے کہا کہ جرمنی میں کرسمس بازار پر حملے کی خبر نے مجھے جھنجھوڑ دیا ہے، یورپی کمیشن کی صدر نے اس حملے کو وحشیانہ اور بزدلانہ کارروائی قرار دیتے ہوئے متاثرین سے ہمدردی کا اظہار کیا اور حملہ آور کے خلاف سخت تحقیقات اور کارروائی کا مطالبہ کیا۔

ہالینڈ کے وزیر خارجہ نے بھی جرمنی اور متاثرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی۔

مزید پڑھیں: کرسمس کے موقع پر انگلینڈ اور فرانس میں ہوائی اڈوں کے ملازمین کی ہڑتال

المیادین کے مطابق، مقامی جرمن ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اس حملے میں 11 افراد ہلاک اور 80 تک زخمی ہو چکے ہیں، بیلڈ اخبار نے تصدیق کی کہ گاڑی حملے کے دوران کرسمس بازار میں زائرین پر چڑھا دی گئی، جس سے بڑی تعداد میں جانی نقصان ہوا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے