سچ خبریں: امریکی صدر جو بائیڈن نے آج اپنے بیٹے کے خلاف امریکی عدالت کے فیصلے پر ردعمل ظاہر کیا۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے آج منگل کو اپنے بیٹے کے خلاف عدالتی فیصلے پر ردعمل ظاہر کیا۔
جو بائیڈن نے اس حوالے سے کہا کہ میں اپنے بیٹے کے خلاف عدالت کے فیصلے کو قبول کرتا ہوں اور عدالتی عمل کا احترام کرتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی خفیہ ایجنسی نے بائیڈن کے بیٹے کو بچانے کے لیے کیا کیا؟
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق، مقدمے کے آغاز پر جو بائیڈن نے ایک بیان جاری کیا جس میں انہوں نے اپنی دوہری ذمہ داریوں کا ذکر کیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کا میں صدر ہوں لیکن میں ایک باپ بھی ہوں۔
بائیڈن نے مزید کہا کہ وہ اپنے بیٹے کی حمایت کرتے ہیں اور اس پر فخر کرتے ہیں کہ وہ آج جو کچھ بھی ہوا ہے لیکن وہ اس عمل پر کوئی تبصرہ نہیں کریں گے۔
عدالت کی جیوری نے آج ہنٹر بائیڈن امریکی صدر جو بائیڈن کے بیٹے کو اسلحہ کی ملکیت کی خلاف ورزی کے مقدمے میں تینوں وفاقی مجرمانہ الزامات میں مجرم قرار دیا۔
میڈیا کے مطابق امریکی صدر کے بیٹے کو اب 25 سال قید کا سامنا ہے۔
54 سالہ ہنٹر بائیڈن پر الزام ہے کہ انہوں نے اکتوبر 2018 میں غیر قانونی طور پر ایک .38 کیلبری کلت کوبرا ہینڈگن رکھی تھی اور اسلحہ کے فروخت کنندہ کو اور متعلقہ حکام کو غلط معلومات فراہم کی تھیں۔
مزید پڑھیں: 61% امریکی اپنے بیٹے کے کاروباری سودوں میں بائیڈن کے کردار پر یقین رکھتے ہیں
اسپوٹنک نے لکھا کہ تحقیقات کے مطابق، اسلحہ خریدنے کے لیے ضروری دستاویزات بھرنے کے دوران ہنٹر بائیڈن نے ذکر کیا کہ وہ منشیات استعمال نہیں کرتے جبکہ حقیقت میں وہ 2015 سے 2019 تک منشیات کی لت میں مبتلا رہے تھے۔
مشہور خبریں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس اور ججز کے درمیان اختیارات کی لڑائی شدید ہوگئی
مارچ
تعلیمی اداروں میں کورونا ویکسینیشن سے متعلق اہم فیصلہ
جنوری
حکومت اور اپوزیشن میں اعلیٰ سطح پر رابطے بحال ہوگئے
نومبر
پاکستان کا ایران کیساتھ گیس پائپ لائن کی تعمیر سے قبل سروے کی دوبارہ توثیق کا فیصلہ
اپریل
برطانیہ کی ایران دشمنی کا نہ رکنے والا سلسلہ
ستمبر
سوشل میڈیا صارفین کا عمران پر تنقید
فروری
وزیراعظم کی مصروفیات کے باعث وفاقی وزرا کی تنخواہوں میں 150 فیصد تک اضافہ موخر
فروری
حالیہ جنگ میں صیہونیوں کو ناقابل یقین نقصان
نومبر