سچ خبریں: اسرائیلی حکومت کے مشہور مؤرخ اور مصنف یلان پاپے نے انکشاف کیا ہے کہ فلسطینی گروہوں کی جانب سے الاقصیٰ طوفان کے آپریشن اور جنگ کے آغاز کے بعد صیہونیوں کی ایک بڑی تعداد مقبوضہ زمینوں کو چھوڑنے پر مجبور ہو گئی۔
پا پے نے کہا ہے کہ 700,000 سے زائد صیہونی مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے نکل چکے ہیں
غزہ کی جنگ کو ایک سال اور ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ ہو گیا ہے اور یہ جنگ شمال میں حزب اللہ کے ساتھ بھی جاری ہے اور اس کے رہنماؤں کے قتل کے بعد یہ تحریک تل ابیب شہر کو بھی جنگ میں شامل کرنے میں کامیاب ہو گئی ہے۔ صیہونی نہ صرف حملہ کرنے میں ناکام رہے 120,000 صیہونیوں کو اپنے ہی دہشت گردوں اور سرزمین سے واپس شمال کی طرف بھیج دیا گیا بلکہ آج حیفہ اور تل ابیب کے باسی بھی ہر روز وارننگ سائرن کی آواز سے جاگتے ہیں۔
مثال کے طور پر، اسرائیلی حکومت کے میڈیا نے آج اتوار کی صبح اطلاع دی ہے کہ لبنان کی حزب اللہ نے 150 سے زیادہ راکٹ اور 5 ڈرون مقبوضہ علاقوں کی طرف فائر کیے ۔
میزائل داغنے اور ڈرون بھیجنے کی یہ مقدار ہے جبکہ تل ابیب حکومت کا دعویٰ ہے کہ وہ اپنے حملوں سے حزب اللہ کی میزائل اور فوجی طاقت کو کم کرنے میں کامیاب رہی ہے۔