?️
سچ خبریں: پاکستانی فوج کے ترجمان نے حالیہ اطلاعات کے جواب میں کہ امریکہ افغانستان میں ڈرون کارروائیوں کے لیے پاکستانی سرزمین استعمال کر رہا ہے، ان دعوؤں کو "مکمل طور پر بے بنیاد” قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کا اس سلسلے میں امریکہ کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں ہے۔
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ترجمان اور سربراہ جنرل "احمد شریف چوہدری” نے راولپنڈی میں صحافیوں سے گفتگو میں ان خبروں کو مسترد کرتے ہوئے جن میں پاکستان اور امریکہ کے درمیان افغانستان میں فوجی کارروائیوں کے لیے ڈرون کے استعمال سے متعلق خفیہ معاہدوں کی نشاندہی کی گئی تھی، کو "مکمل طور پر بے بنیاد” قرار دیا۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان میں افغان اہداف کے خلاف فوجی کارروائیوں میں ڈرون کے استعمال کا کوئی طریقہ کار یا انتظام نہیں ہے۔
چوہدری نے مزید کہا کہ طالبان حکومت کی طرف سے افغانستان میں پاکستانی سرزمین سے ڈرون کے استعمال یا فضائی کارروائیوں کے حوالے سے کوئی باقاعدہ شکایت موصول نہیں ہوئی۔
پاکستانی فوج کے ترجمان نے کہا کہ ’’پاکستان کا امریکہ کے ساتھ کوئی ایسا معاہدہ نہیں ہے جس میں افغانستان میں کارروائیوں کے لیے ہماری سرزمین سے ڈرون استعمال کیے جائیں‘‘۔ پاکستانی فوج کے ترجمان نے زور دے کر کہا کہ پاکستانی وزارت انٹیلی جنس کئی بار اس معاملے کو واضح کر چکی ہے۔
طالبان حکام کا حوالہ دیتے ہوئے جنرل چوہدری نے کہا کہ وہ افغانستان کے اندر دہشت گردی کو روکنے کے ذمہ دار ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ استنبول مذاکرات کے دوران پاکستانی حکام نے واضح طور پر طالبان سے کہا ہے کہ وہ افغان سرزمین پر سرگرم دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کریں اور سرحدوں پر سیکیورٹی کی صورتحال کو بہتر بنائیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ ذمہ داری صرف اور صرف طالبان پر عائد ہوتی ہے، جنہیں دہشت گرد گروہوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ضروری اقدامات کرنے چاہییں۔
چوہدری نے اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ سیکیورٹی اور سرحدی مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی کوشش جاری رکھے گا اور ان مسائل کے حل کے لیے سفارتی کوششیں جاری رکھے گا، لیکن اگر بات چیت کا کوئی نتیجہ نہیں نکلتا تو ہم اس بحران کے حل کے لیے کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔
اپنی تقریر کے ایک اور حصے میں جنرل چوہدری نے طالبان کی طرف سے دوحہ معاہدوں کی خلاف ورزی کا حوالہ دیا اور کہا کہ طالبان نے امریکہ کے ساتھ دوحہ معاہدے میں وعدہ کیا تھا کہ انہوں نے تمام افغان نسلی گروہوں کی نمائندگی کرنے والی ایک جامع حکومت بنانے کے لیے لویہ جرگہ منعقد کرنے کا وعدہ کیا ہے لیکن انہوں نے یہ وعدہ ابھی تک پورا نہیں کیا۔ دوحہ مذاکرات میں اہم مسئلہ یہ ہے کہ طالبان اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہے ہیں اور یہ ایک بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر طالبان اپنے معاہدوں پر عمل درآمد کرنے میں ناکام رہے تو وہ افغانستان اور خطے میں مزید عدم تحفظ کے ذمہ دار ہوں گے۔
پاکستانی فوج کے ترجمان نے پاکستان میں بعض گروہوں اور افراد کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے جو زبانی طور پر طالبان کی حمایت کرتے ہیں، کہا: "جو لوگ طالبان کی حمایت کرتے ہیں، انہیں اپنے آپ سے سوال کرنا چاہیے کہ کیا انہیں واقعی ان لوگوں سے مذاکرات کرنا چاہیے جو ہمارے لوگوں کو مار رہے ہیں؟”
چوہدری نے تیز لہجے میں اس بات پر زور دیا کہ پاکستان افغان طالبان کو کبھی بھی مذاکراتی فریق نہیں سمجھتا اور انہیں سرکاری مذاکرات میں کوئی جگہ نہیں دیتا۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
کیا یوکرین میں خونی ہفتے آنے والے ہیں؟
?️ 21 جولائی 2023سچ خبریں: کھوئی ہوئی زمینوں کی بازیابی کے لیے یوکرین کے جوابی
جولائی
نواز شریف عمران خان سے مذاکرات پر آمادہ ہیں، رانا ثنا اللہ
?️ 25 اپریل 2024لاہور: (سچ خبریں) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما و سابق وفاقی
اپریل
اسرائیلی فورس کو تصویر لینا مہنگی پڑی
?️ 5 اکتوبر 2024سچ خبریں: صیہونی فوج نے ایک تصویر شائع کی ہے جس میں
اکتوبر
کرینہ کپور کے ساتھ کام کی پیش کش ہوئی تھی، دانش تیمور
?️ 14 فروری 2023کراچی: (سچ خبریں) مقبول اداکار دانش تیمور نے انکشاف کیا ہے کہ
فروری
ترقیاتی بجٹ پر آئی ایم ایف کا سایہ منڈلانے لگا، وفاق کی اسکیموں میں بڑی کٹوتیاں
?️ 3 جون 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) آئی ایم ایف کی سخت نگرانی میں آئندہ
جون
امریکہ یوکرین کی کب تک مدد کرتا رہے گا ؟
?️ 22 جولائی 2023سچ خبریں:تین امریکی حکام نے جمعہ کو اعلان کیا کہ امریکہ آنے
جولائی
اسرائیلی تجزیہ کار: دوحہ آپریشن کی ناکامی کا ذمہ دار نیتن یاہو ہے
?️ 15 ستمبر 2025سچ خبریں: ایک صہیونی ماہر نے آج اتوار کو شائع ہونے والے
ستمبر
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا دورۂ امریکا، اہم ملاقاتیں متوقع
?️ 2 اکتوبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ تقریباً
اکتوبر