?️
سچ خبریں: امریکہ کی ایک اپیل کورٹ نے فیصلہ دیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نیشنل گارڈ کے دستے پورٹ لینڈ بھیج سکتی ہے۔
امریکا کی ایک اپیل کورٹ نے فیصلہ دیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نیشنل گارڈ کے دستے اوریگن کے شہر پورٹ لینڈ بھیج سکتی ہے۔
رائٹرز کے مطابق، نویں سرکٹ کورٹ آف اپیلز کے تین ججوں کے پینل نے محکمہ انصاف کی درخواست منظور کر لی ہے کہ جج کے حکم پر پورٹ لینڈ میں نیشنل گارڈ کے دستوں کی تعیناتی پر پابندی عائد کر دی جائے جبکہ ریاستی اور مقامی حکام کے مقدمے زیر التوا ہیں، ایک نچلی عدالت کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے ٹرمپ انتظامیہ کو نیشنل گارڈ کے دستوں کو بھیجنے کی اجازت دے گی۔
عدالت نے فیصلہ دیا کہ نیشنل گارڈ کو پورٹ لینڈ بھیجنا ان مظاہرین کے لیے ایک مناسب جواب تھا جنہوں نے ایک وفاقی عمارت میں توڑ پھوڑ کی اور امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ ایجنٹوں کو دھمکیاں دیں۔
یہ حکم ریپبلکن صدر کے لیے ایک بڑی اور بہت اہم فتح ہے، جو امیگریشن پالیسیوں کے مطابق زیادہ تر جمہوری شہروں میں فوجی دستے بھیجنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
دریں اثنا، اوریگون کے اٹارنی جنرل ڈین رے فیلڈ نے عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے: "یہ فیصلہ امریکہ کو خطرناک راستے پر ڈال دیتا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا: "آج کا عدالتی فیصلہ، اگر لاگو ہوتا ہے، تو صدر کو بغیر کسی جواز کے اوریگون کے فوجیوں کو سڑکوں پر تعینات کرنے کا اختیار دیتا ہے۔”
دریں اثنا، وائٹ ہاؤس کی ترجمان ابیگیل جیکسن نے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا: صدر ٹرمپ نے وفاقی اثاثوں اور ملازمین کو مظاہرین سے بچانے کے لیے اپنا قانونی اختیار استعمال کیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلے سپریم کورٹ سے کہا تھا کہ وہ ڈیموکریٹک زیرقیادت شہروں میں فوجیوں کی تعیناتی کے اپنے اختیار پر نظرثانی کرے جب ایک اور اپیل کورٹ نے شکاگو میں نیشنل گارڈ کے دستے بھیجنے کے ان کے فیصلے کو مسترد کر دیا۔
4 اکتوبر کو، وفاقی جج کیرن امرگٹ نے ایک حکم جاری کرتے ہوئے ٹرمپ انتظامیہ کو اگلے نوٹس تک پورٹ لینڈ، اوریگون میں کسی بھی ریاستی نیشنل گارڈ کے دستوں کو بھیجنے سے روک دیا۔
یہ فیصلہ پینٹاگون کے اعلان کے بعد آیا ہے کہ اس نے امیگریشن سے متعلق مظاہروں کو منظم کرنے اور صورتحال پر قابو پانے کے لیے کیلیفورنیا اور ٹیکساس نیشنل گارڈ کے دستوں کو پورٹ لینڈ بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اپنے فیصلے میں، جج نے کہا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ پورٹ لینڈ میں حالیہ مظاہروں میں نیشنل گارڈ کے دستوں کی موجودگی کی ضرورت تھی۔
اس حکم نامے کے تحت، جو کم از کم 19 اکتوبر تک نافذ العمل تھا، ٹرمپ انتظامیہ کو واشنگٹن نیشنل گارڈ کے دستوں اور نیشنل گارڈ کے دستوں کو کسی بھی ریاست سے پورٹ لینڈ بھیجنے سے روک دیا گیا ہے جبکہ اوریگون اور کیلیفورنیا کے حکام طویل عدالتی احکامات کے خواہاں ہیں۔
یہ اس وقت سامنے آیا ہے جب اسی وفاقی جج نے ڈونلڈ ٹرمپ کو اوریگون نیشنل گارڈ کے 200 فوجیوں کو پورٹ لینڈ بھیجنے سے عارضی طور پر روک دیا تھا جب کہ ان کا قانونی مقدمہ زیر سماعت ہے۔
جب کہ ٹرمپ نے پورٹ لینڈ کو "جنگ زدہ” شہر قرار دیا ہے، اوریگون اٹارنی جنرل کے دفتر کے وکلاء نے کہا ہے کہ پورٹ لینڈ میں احتجاج "چھوٹا اور عارضی” ہے اور اس کے نتیجے میں جون کے وسط تک صرف 25 گرفتاریاں ہوئی ہیں، 19 جون سے ساڑھے تین ماہ کے عرصے میں کوئی گرفتاری نہیں ہوئی۔
اس سے قبل، کیلیفورنیا کے ڈیموکریٹک گورنر گیون نیوزوم نے اعلان کیا تھا کہ وہ کیلیفورنیا میں مقیم 300 فیڈرل نیشنل گارڈ کے دستوں کو پورٹ لینڈ، اوریگون بھیجنے اور "طاقت کے صریح غلط استعمال” کے لیے ٹرمپ پر مقدمہ دائر کریں گے۔
نیوز میکس کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ پورٹ لینڈ، اوریگون میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ فساد ہے۔
قبل ازیں، ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کو بتایا کہ وہ 1792 کے بغاوت کے قانون کو استعمال کر سکتے ہیں، جو فوج کو شہر کے قانون نافذ کرنے والے اداروں میں براہ راست مداخلت کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ حالیہ دنوں میں یہ بے مثال ہے۔
امریکی صدر نے اپنی امیگریشن مخالف پالیسیوں اور بڑھتے ہوئے جرائم سے نمٹنے کے لیے نیشنل گارڈ کو ہفتوں کے لیے لاس اینجلس اور واشنگٹن ڈی سی میں تعینات کیا ہے۔
ٹرمپ نے بارہا بڑے پیمانے پر تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بائیڈن کے تحت غیر قانونی تارکین وطن کی تعداد آسمان کو چھونے کے بعد امریکہ میں سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے یہ اقدام ضروری ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
غزہ جنگ میں صیہونیوں کو ہونے والے نقصان کے بارے میں صیہونی میڈیا کا اہم اعتراف
?️ 26 جولائی 2021سچ خبریں:صیہونی میڈیا کا کہنا ہے کہ غزہ کی بارہ روزہ جنگ
جولائی
شی جن پنگ کے دورہ سعودی عرب کے دوران کیا ہوا؟
?️ 18 دسمبر 2022سچ خبریں:چین کے صدر کے دورہ سعودی عرب کا معاشی اور سیاسی
دسمبر
افغان مہاجرین کے متعلق معید یوسف کا اہم بیان سامنے آگیا
?️ 10 جولائی 2021اسلام آباد(سچ خبریں) میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر برائے قومی سلامتی
جولائی
کیا امریکہ ایران جنگ ہو سکتی ہے؟
?️ 29 جنوری 2024سچ خبریں: امریکی مسلح افواج کے سربراہ نے اے بی سی نیوز
جنوری
غزہ جنگ سب سے بڑا بین الاقوامی مسئلہ ہے: لاوروف
?️ 17 ستمبر 2024سچ خبریں: روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے غزہ کی جنگ کو
ستمبر
امریکہ میں ہلاکت خیز ہوائی حادثہ
?️ 30 جنوری 2025سچ خبریں:امریکہ کی فضائی تنظیم نے واشنگٹن کے رونالڈ ریگن ایئرپورٹ کے
جنوری
آئینی ترمیم پر مشاورت، پی ٹی آئی وفد کی موجودگی میں بلاول بھٹو بھی مولانا فضل الرحمٰن کے گھر پہنچ گئے
?️ 18 اکتوبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) آئینی ترمیم پر حتمی مشاورت کا عمل شروع
اکتوبر
اماراتی جہاز کے قبضے پر ریاض ناراض
?️ 5 جنوری 2022سچ خبریں: متحدہ عرب امارات کے جنگی جہاز کو قبضے میں لینے
جنوری