?️
سچ خبریں: عبرانی زبان کے ایک اقتصادی میڈیا آؤٹ لیٹ نے اسرائیلی وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ کے بیانات پر کڑی تنقید کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا وزارت میں کوئی ماہرین موجود نہیں ہیں جو انہیں غزہ پر قبضے کے نتائج اور اخراجات سے آگاہ کریں۔
تسنیم خبررساں ادارے کے عبرانی گروپ کے مطابق اقتصادی اخبار ڈیمارکر نے جنگ جاری رکھنے کے لیے اسرائیل کے نقطہ نظر کے حوالے سے ایک تنقیدی نوٹ شائع کیا۔
نوٹ میں کہا گیا ہے: وزارت خزانہ نے حال ہی میں اسرائیلی فوجی نظام کے بجٹ میں دسیوں اربوں کے اضافے کا جائزہ لینا شروع کیا ہے تاکہ غزہ کی پٹی پر مکمل طور پر قبضے کے فیصلے پر ردعمل ظاہر کیا جا سکے۔
اس نازک مرحلے پر، اور بالکل ٹھیک اس مرحلے پر، کیا وزارت خزانہ کے بجٹ آفس میں کوئی ایسا اہلکار نہیں ہے جو اس بے لگام جنگی بجٹ کو ختم کرنے اور اس کے قلیل اور طویل مدتی نتائج کے بارے میں بات کرنے کی جرأت کرے؟
اس میڈیا آؤٹ لیٹ کے مطابق 2025 کا بجٹ درکار بھاری رقوم کی وجہ سے انتہائی حساس بجٹ بن گیا ہے۔ آج تک، اسرائیلی وزارت خزانہ اور دفاع نے 2025 اور 2026 کے بجٹ میں 42 بلین شیکل کے اضافے پر ایک معاہدہ کیا ہے۔ بظاہر، وزارت دفاع کے 2025 کے بجٹ میں 28 بلین شیکل کا اضافہ کیا جانا ہے تاکہ ان اخراجات کو پورا کیا جا سکے جو وزارت دفاع نے اس عرصے کے دوران خرچ کیے ہیں۔ یہ رقم غزہ کی پٹی میں جنگ کا دائرہ وسیع کرنے اور ایران کے ساتھ جنگ کے نتائج پر خرچ کی گئی ہے۔ تاہم مستقبل کے لیے جنگی بجٹ میں اضافے پر کوئی اتفاق نہیں ہے۔ معاہدے کے اس فقدان کا تعلق نہ صرف صلاحیتوں کو مضبوط بنانے اور تعمیر نو کی ضروریات سے ہے بلکہ آنے والے مہینوں میں غزہ میں جنگ کو وسعت دینے کے نئے منصوبے سے بھی ہے۔
اس اقتصادی ذرائع ابلاغ کے مطابق، اسرائیلی وزارت خزانہ نے اب تک جو کچھ فراہم کیا ہے اس میں صرف سابقہ اخراجات کا احاطہ کیا گیا ہے، لیکن وزارت نے جنگ کے آنے والے مہینوں کے اخراجات کے لیے کسی منصوبے کی منظوری نہیں دی ہے۔
شفافیت اور ابہام کا یہ فقدان زیادہ تر اسرائیلی وزیر خزانہ کی جانب سے جاری شدید سیاسی کشمکش کی وجہ سے ہے، جس نے اسرائیلی کابینہ کے فیصلوں کے خلاف ووٹ دیا ہے اور حالیہ مہینوں میں بنجمن نیتن یاہو پر اپنے عدم اعتماد کا اعلان بھی کیا ہے۔
سموٹریچ نے غزہ کی پٹی پر مکمل قبضے اور وہاں بستیوں کی تعمیر کو دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ کیا، وہ خطے میں اپنی جنگ کو بڑے پیمانے پر پھیلانے کی بھرپور کوشش کرتا ہے اور یہاں تک کہ خطے میں طویل مدت کے لیے فوجی حکومت قائم کرنے کا بھی خواہاں ہے، جب کہ اس صورت حال میں غزہ کے مکینوں کے لیے انسانی ہمدردی کی مد میں اربوں شیکل کی امداد فراہم کی جانی چاہیے۔
یہ اقدامات، جو اس وقت زیر غور ہیں، قلیل مدت میں اسرائیل کے اخراجات میں دسیوں اربوں شیکلز کو کم کر سکتے ہیں اور طویل مدت میں اس اعداد و شمار کو بڑھا سکتے ہیں۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
روس کا مغربی ممالک کے ساتھ ایٹمی جنگ کا انتباہ
?️ 28 مارچ 2022سچ خبریں:روس کا کہنا ہے کہ اگرچہ مغربی ممالک کے ساتھ ایٹمی
مارچ
لوگ جموں وکشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی بی جے پی کی پالیسیوں کی مزاحمت کریں
?️ 24 اپریل 2024سرینگر: (سچ خبریں) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں
اپریل
امریکہ کے تائیوان کو پیٹریاٹ کی فروخت پر چین کا ردعمل
?️ 8 اپریل 2022سچ خبریں:چین نے کہا ہے کہ وہ تائیوان کو امریکی ہتھیاروں کی
اپریل
بی بی کی ڈیکوری حیثیت سے ٹرمپ کے دباؤ تک؛ ٹرمپ اور نیتن یاہو کی ملاقات
?️ 11 اپریل 2025سچ خبریں:اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کا امریکہ کا غیرمتوقع دورہ عبرانی
اپریل
طالبان کی قیدیوں کی رہائی کے بدلے میں تین ماہ کی جنگ بندی کی پیش کش
?️ 16 جولائی 2021سچ خبریں:کابل حکومت کے ایک مذاکرات کار نے کہا کہ ایک طرف
جولائی
سروے; 75 فیصد سیاہ فام امریکی نسلی حملوں سے خوفزدہ
?️ 22 مئی 2022سچ خبریں: ہفتہ کو جاری کیے گئے ایک نئے سروے کے مطابق،
مئی
روس کا افریقی ممالک کی طرف جھکاؤ
?️ 6 اگست 2023سچ خبریں: روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے اعلان کیا کہ یہ
اگست
سعودی عرب کے پاس اتنے میزائل نہیں ہیں کہ انصار اللہ کا مقابلہ کر سکے:امریکی اخبار
?️ 8 دسمبر 2021سچ خبریں:امریکی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ انصار اللہ کے حملوں
دسمبر