?️
سچ خبریں: شام کے کرد آبادی والے علاقوں میں چھٹپٹ جھڑپوں کے ساتھ ساتھ دمشق کے ایس ڈی ایف فورسز کے ساتھ مذاکرات میں تعطل نے علاقائی مبصرین کو یہ اندازہ لگانے پر مجبور کیا ہے کہ سویدا کی طرح یہ خطہ بھی جلد ہی اہم پیش رفت کا مشاہدہ کرنے والا ہے جو شدید جھڑپوں کا باعث بن سکتے ہیں۔
شام کے شمال مغربی علاقوں میں اس ہفتے ایک بار پھر شامی کرد فورسز جو سیریئن ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) کے نام سے جانی جاتی ہے اور علاقے کے عرب قبائل سے وابستہ ملیشیاؤں کے درمیان جھڑپوں اور فائرنگ کے تبادلے کا مشاہدہ کیا گیا۔
ایس ڈی ایف فورسز نے ان حملوں کے حوالے سے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اس بات کی نشاندہی کی کہ یہ جان بوجھ کر کیے گئے تھے اور اس بات پر زور دیا: "ہم اس رویے کے لیے دمشق حکومت کو ذمہ دار ٹھہراتے ہیں اور اب پہلے سے کہیں زیادہ، ہم فیصلہ کن جواب دینے کے لیے اپنے جائز حق کو استعمال کرنے کے لیے تیار ہیں۔”
یہ اس وقت ہے جب ایس ڈی ایف ملیشیا کے رہنما "مظلم عبدی” نے حالیہ دنوں میں دمشق حکومت کے ساتھ فرات کے مشرق میں واقع علاقوں کی انتظامیہ میں اختلافات اور شام کی نئی فوج میں ملیشیا کی حیثیت کے حوالے سے بات چیت جاری رکھنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

بلاشبہ میڈیا رپورٹس کے مطابق دلچسپی کا یہ اظہار میڈیا کی سطح پر زیادہ رہا ہے اور ایس ڈی ایف کردوں نے مذاکرات میں ہٹ دھرمی سے کام لیا اور نہ صرف مذاکرات میں پیچھے ہٹنے سے انکار کیا بلکہ فوجی اور سیاسی کارروائی کی آزادی کو برقرار رکھنے پر بھی زور دیا۔
جب کہ دمشق میں عبوری حکومت اس بات پر زور دیتی ہے کہ ایس ڈی ایف افواج کو فوج میں ضم کیا جائے اور انہیں وزارت دفاع کی نگرانی میں رکھا جائے، کرد اس بات پر زور دیتے ہیں کہ وہ انضمام کے خلاف ہیں اور انہیں فوج میں مشرقی ڈویژن آزاد حصے کے طور پر ہونا چاہیے۔
بلاشبہ، جیسا کہ "عرب پوسٹ” نے رپورٹ کیا، دمشق حکومت نے لچک دکھائی ہے اور وہ شمالی علاقوں میں روزمرہ کے معاملات میں ایس ڈی ایف کی آزادی کو قبول کرنے کے لیے تیار ہے، لیکن اس نے اس بات پر زور دیا کہ کوئی بھی کارروائی جنرل اسٹاف کی نگرانی میں ہونی چاہیے۔
ابو محمد الجولانی حکومت کی وزارت دفاع کا مطالبہ ہے کہ فوجی فیصلہ سازی کے اتحاد کو برقرار رکھا جائے اور دیر الزور میں کارروائیوں میں ایس ڈی ایف فورسز ان کے ساتھ ہم آہنگی میں رہیں، جبکہ ایس ڈی ایف بنیادی طور پر دیر الزور کے عرب قبائل کی ملیشیا فورسز کو داعش سے مماثل سمجھتی ہے۔
یہ فورسز دمشق کے ساتھ اتحاد میں ہیں اور انہوں نے گزشتہ ماہ سویدا میں ہونے والی جھڑپوں میں گولانی کی عبوری حکومت کی افواج کو دروز کا مقابلہ کرنے میں مدد فراہم کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔
شہری میدان میں، فرات کا مشرق خود مختار انتظامیہ دمشق میں ایک وفاقی حکومت کے قیام پر اصرار کرتی رہتی ہے اور چاہتی ہے کہ اس کے زیر کنٹرول صوبے آزاد علاقے یا کم از کم نیم خود مختار ریاستیں بن جائیں۔
دمشق اور ترکی میں عبوری حکومت اس کے سخت مخالف ہیں، اور اسی لیے حالیہ دنوں میں ہم نے حلب کے مضافات میں SDF کے زیر کنٹرول علاقوں پر نیشنل آرمی انقرہ کی کمان میں نیم فوجی دستے کے عناصر کی طرف سے بکھرے ہوئے حملے دیکھے ہیں۔

تاہم ایسا لگتا ہے کہ امریکی مؤقف دمشق اور انقرہ کی طرف بھی جھک رہا ہے اور ٹرمپ کے ایلچی تھامس بیرک نے واضح کیا ہے کہ کردوں کو انضمام کی طرف قدم اٹھانا چاہیے۔
دوسری طرف، ایس ڈی ایف اپنے تمام انڈے امریکی ٹوکری میں نہیں رکھنا چاہتا اور اس لیے فرانس کو عبوری حکومت کے ساتھ مذاکرات میں لایا ہے۔ اسی مناسبت سے مذاکرات کا اگلا دور پیرس میں ہونے والا ہے۔ مذاکرات کا پچھلا دور دمشق میں ہوا لیکن مطلوبہ نتیجہ حاصل نہ ہوسکا اور دونوں فریقین نے تند و تیز بیانات سے ظاہر کیا کہ مذاکرات تعطل کا شکار ہیں۔ فرانس کے علاوہ شامی کردوں نے روس کو بھی میدان میں لایا اور منگل کو یہ خبر جاری ہوئی کہ روسی فوجی گاڑیاں حسقہ میں گشت کر رہی ہیں۔
یہ پیش رفت واضح طور پر ظاہر کرتی ہے کہ شمالی شام کی صورت حال جنوب کی طرح تشویشناک ہے، اور ابو محمد الجولانی کی عبوری حکومت اور ایس ڈی ایف کے درمیان مذاکرات میں موجودہ تعطل کا تسلسل کرد علاقوں میں جھڑپوں کا باعث بن سکتا ہے، جیسا کہ سویدا میں مرکزی حکومت اور جنوب میں ڈروز کے درمیان ہوا تھا۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
صیہونیوں اور داعش کی مشترکہ خصوصیت
?️ 22 اپریل 2022سچ خبریں:عراق میں الصدر دھڑے کے سربراہ نے مقتدیٰ الصدر نے رمضان
اپریل
ایسی حکومت جس کی ذات میں وحشی پن شامل ہے
?️ 10 جولائی 2023سچ خبریں:شام کی عوامی اسمبلی کے رکن رافت بیکر نے یہ بیان
جولائی
خیبرپختونخواہ میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے غیر سرکاری نتائج سامنے آگئے
?️ 20 دسمبر 2021پشاور (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخواہ میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات
دسمبر
شرح سود میں کمی کے امکان پر پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی
?️ 16 دسمبر 2024 کراچی: (سچ خبریں) شرح سود میں کمی کے امکان پر پاکستان
دسمبر
جرمن معیشت کو 84 بلین ڈالر کے نقصان کی وجوہات
?️ 11 اکتوبر 2022سچ خبریں:ایک سروے کے نتائج بتاتے ہیں کہ جرمنی میں مزدوروں کی
اکتوبر
بھارت نے پانی کو ہتھیار بنا کر پوری دنیا کا مستقبل خطرے میں ڈال دیا۔ بلاول بھٹو
?️ 5 جون 2025اسلام آباد (سچ خبریں) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین و پاکستان کے
جون
پوٹن کا قتل بائیڈن انتظامیہ کا موقف نہیں ہے:وائٹ ہاؤس
?️ 5 مارچ 2022سچ خبریں: تجربہ کار امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم کو روسی صدر ولادیمیر
مارچ
تہران قاہرہ اتحاد اسرائیل کے حق میں نہیں:صہیونی میڈیا
?️ 30 مئی 2023سچ خبریں:صہیونی میڈیا نے خطے میں ایران مخالف اتحاد کی تشکیل کے
مئی