سچ خبریں: غزہ کے مظلوم عوام کے خلاف صیہونی قابضین کے جرائم کے تسلسل پر زبانی اور غیر فعال ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے کہا کہ اسرائیل کو غزہ کی جنگ میں جنگی قوانین کا احترام کرنا چاہیے۔
اناطولیہ خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے عہدیدار جوزف بریل نے X سوشل میڈیا پر اپنے صارف اکاؤنٹ پر ایک پیغام میں کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ غزہ میں جھڑپیں دوبارہ شروع ہو گئی ہیں اور ہم دیکھتے ہیں کہ کس طرح عام شہریوں کی ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر یورپی یونین کا ردعمل
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے غزہ کے مظلوم عوام کے خلاف القدس کے قابضین کے جرائم کے تسلسل پر زبانی اور غیر فعال ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اپنے دفاع کے حق کو کس طرح استعمال کر رہا ہے،اس کے لیے ضروری ہے کہ بین الاقوامی انسانی قانون اور جنگی قوانین کا احترام کرے۔
یاد رہے کہ غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر صیہونی فوج کے وحشیانہ حملوں کے دوبارہ شروع ہونے سے سینکڑوں افراد شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔
واضح رہے کہ یہ اس وقت ہے جب فلسطینی مزاحمتی قوتیں مختلف محوروں سے جارحین کی پیش قدمی کو روکنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
انسانی حقوق کے لیے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر وولکر ترک نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ میں نئے سرے سے تنازعہ ایک تباہی ہے اور میں فریقین سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ فوری طور پر جنگ بندی کے لیے اپنی کوششیں بڑھا دیں۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے اس سلسلے میں اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ غزہ کے خلاف حملوں کو وسعت دینے اور تیز کرنے کے منصوبوں کے حوالے سے اسرائیل کے سیاسی اور فوجی رہنماؤں کے حالیہ بیانات انتہائی تشویشناک ہیں۔
مزید پڑھیں: یورپی یونین کی شیطانی مسکراہٹ
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ 7 اکتوبر سے غزہ میں ہزاروں لوگ مارے جا چکے ہیں، ولکر ترک نے کہا کہ آج بھی ہزاروں لوگ اسی انجام سے دوچار ہیں۔