سچ خبریں:بلومبرگ نیوز نیٹ ورک کی ویب سائٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں بحیرہ احمر میں یمنی انصار اللہ کی صلاحیتیوں کا اعتراف کیا۔
بلومبرگ ویب سائٹ نے باخبر ذرائع کے حوالے سے ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ امریکہ اور برطانیہ وسیع تر جنگ کو بھڑکانے کے امکان کے بغیر یمنیوں کے خلاف اپنی کارروائیوں کو تیز کرنے کے طریقوں پر غور کر رہے ہیں۔
یہ امریکی میڈیا لکھتا ہے کہ امریکہ اور برطانیہ کی کوششوں کا مرکز ایرانی امداد کی آمد کو روکنا اور یمن میں مزید جارحانہ حملے کرنا ہے۔
بلومبرگ نے نوٹ کیا کہ بحیرہ احمر میں یمنی کارروائیوں نے بحری جہازوں کی انشورنس کی شرحوں میں اضافہ کیا ہے اور بحری جہازوں کو بحیرہ احمر کو عبور کرنے سے بچنے کے لیے جنوبی افریقہ کے راستے طویل اور مہنگے راستے اختیار کرنے پر مجبور کیا ہے۔
امریکہ اور برطانیہ کی تشویش یہ ہے کہ مزید جارحانہ کارروائیوں کا رخ ایران اور امریکہ کے درمیان براہ راست تصادم کا باعث بن سکتا ہے جس سے خطے میں محاذ آرائی پیدا ہو سکتی ہے جس سے امریکی صدر جو بائیڈن بچنا چاہتے ہیں۔
اس کے باوجود، بلومبرگ نے لکھا، ان مشاورتوں کا انعقاد اس سمجھ سے ہوتا ہے کہ یمن میں امریکہ اور برطانیہ کے حملوں کا سلسلہ اب تک اس گروہ کو روکنے یا بحیرہ احمر میں آپریشن کرنے کی اس کی صلاحیت کو کمزور کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔ درحقیقت یمنیوں نے اپنے حملوں کو تیز کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
باخبر افراد جنہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر دعوی کیا ہے کہ امریکہ اور برطانیہ ایسے طریقے تلاش کر رہے ہیں کہ ایران کو انصار اللہ کو سمندری راستے سے امداد بھیجنے سے روکا جائے۔ یمن پر بلومبرگ کے حملوں نے انصار اللہ کی آپریشن کی صلاحیت کو کمزور نہیں کیا ہے۔