سچ خبریں: ایک امریکی خاتون اور اس کی بیٹی کے اغوا کے بعد واشنگٹن نے امریکیوں کو ہیٹی کا سفر کرنے سے روک دیا۔
ہیٹی میں ایک غیر منافع بخش خیراتی ادارے کی ایک امریکی خاتون ملازم اور اس کی بیٹی کے اغوا کے بعد امریکی وزارت خارجہ نے اس ملک کے شہریوں کو ہیٹی کا سفر کرنے سے روک دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہیٹی میں 17 امریکی راہب اور ان کےاہلخانہ اغوا
وزارت نے اپنے غیر ضروری عہدیداروں کو بھی سیکورٹی خدشات کی وجہ سے وہاں سے واپس آنے کو کہا،ایسوسی ایٹڈ پریس خبر رساں ادارے کے مطابق ایل روئے ہیٹی کی خیراتی تنظیم نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ اس تنظیم کے لیے کام کرنے والی امریکی نرس ایلکس ڈورسن ویل اور ان کی بیٹی کو گزشتہ جمعرات کو اغوا کر لیا گیا۔
تنظیم نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ ڈورسن ویل کو گزشتہ جمعرات کی صبح پورٹ او پرنس شہر کے قریب اس خیراتی ادارے کے ہیڈ کوارٹر کے قریبی علاقے سے اس کی بیٹی کے ساتھ اغوا کیا گیا۔
امریکی میڈیا نے بتایا کہ یہ خاتون ایل روئے ہیٹی خیراتی ادارے کے ڈائریکٹر اور بانی سنڈرو ڈورسن ویل کی اہلیہ ہیں، امریکی محکمہ خارجہ نے اعلان کیا کہ وہ اس واقعے کو حل کرنے کے لیے ہیٹی حکام کے ساتھ رابطہ میں ہے۔
یاد رہے کہ ہیٹی کے حکام کچھ عرصے سے اس ملک میں مسلح گروہوں کا مقابلہ کرنے کے لیے بین الاقوامی امداد کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ایل روئے ہیٹی ایک عیسائی خیراتی ادارہ ہے جو ہیٹی میں بچوں کے لیے تعلیمی، پیشہ ورانہ اور صحت کے پروگرام چلاتا ہے، اس تنظیم کے مطابق ایلکس ڈورسن ویل کا تعلق اصل میں ریاستہائے متحدہ امریکہ کی ریاست نیو ہیمپشائر سے ہے جو اس تنظیم سے تعلق رکھنے والے بچوں کا کلینک چلانے کے لیے کافی عرصے سے ہیٹی میں مقیم ہیں۔
مزید پڑھیں: ہیٹی کو دی گئی امداد کی لوٹ مار
امریکی محکمہ خارجہ نے اس ملک کے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ ہیٹی میں اغوا کی وارداتیں پھیل چکی ہیں اور امریکی شہری باقاعدگی سے ان اغوا کا شکار ہو رہے لہذا اس ملک کا سفر کرنے سے پرہیز کریں۔