سچ خبریں:ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کا مقابلہ کرنے کے لیے بائیڈن انتظامیہ کی یوکرین کو دی جانے والی اسلحے کی امداد پر ایک بار پھر تنقید کی اور کہا کہ یوکرین کو فوجی امداد سے امریکہ کے گولہ بارود کے ذخائر ختم ہو گئے ہیں۔
انہوں نے ریاست جارجیا میں ریپبلکنز کو بتایا کہ ابھی ہمارے پاس کوئی گولہ بارود نہیں ہے یوکرین کے پاس گولہ بارود ہے۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ ان کی صدارت کے دوران امریکہ کے پاس بہت زیادہ گولہ بارود تھا، انہوں نے مزید کہا کہ اب ہمارے پاس اپنی حفاظت کے لیے بہت کم گولہ بارود ہے۔
اپنی تقریر کے تسلسل میں انہوں نے یہ دعویٰ دہرایا کہ اگر وہ الیکشن جیت گئے تو وہ روس اور یوکرین کے درمیان چوبیس گھنٹے میں امن کرائیں گے۔ متنازعہ سابق امریکی صدر کے مطابق، جنہیں اس وقت درجنوں وفاقی الزامات کا سامنا ہے جو ان کی مہم کو متاثر کر سکتے ہیں، وہ واحد امیدوار ہیں جو یہ وعدہ کر سکتے ہیں اور تیسری جنگ عظیم کو روک سکتے ہیں۔
یوکرین کو بائیڈن حکومت کی طرف سے ہتھیاروں کی امداد کے تسلسل میں امریکی محکمہ دفاع نے جمعہ کو اعلان کیا کہ واشنگٹن یوکرین کو 2.1 بلین ڈالر کا فوجی امدادی پیکج فراہم کرے گا، جس میں فضائی دفاعی نظام کے لیے گولہ بارود کے ساتھ ساتھ میزائل اور گولہ بارود، لیزر گائیڈڈ میزائل سسٹم وغیرہ بھی شامل ہے۔
یوکرین کے ساتھ روس کے تنازعہ کے آغاز کے بعد، ماسکو کی مذمت کرتے ہوئے اور اقتصادی دباؤ کو تیز کرتے ہوئے، مغربی ممالک نے کیف کے لیے ہمہ جہت سیاسی، مالی اور ہتھیاروں کی حمایت کو ایجنڈے پر رکھا ہے۔