سچ خبریں:حماس کے سینئر رکن نے فلسطینی نوجوان کی شہادت پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ صہیونیوں کے جرائم کے خاتمے کے لیے جامع انتفاضہ کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔
العہد نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مغربی کنارے میں 20 سالہ فلسطینی نوجوان رفیق غنیم کی شہادت پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے قومی مواصلاتی شعبے کے سربراہ جاسم البرغوثی نے کہا کہ صیہونی غاصب حکومت اپنے جرائم کو جاری رکھے ہوئے ہے اور تازہ ترین واقعہ رفیق کی شہادت ہے جو خطرے کی گھنٹی ہے۔
رپورٹ کے مطابق البرغوثی نے فلسطینیوں کو صہیونی سازشوں کے خطرناک ہونے کے بارے میں مزید خبردار کیا، جن کا مقصد مغربی کنارے اور بیت المقدس میں فلسطینیوں کی جسمانی اور روحانی موجودگی کو خوفزدہ کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی طاقت کے ذرائع کو تباہ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے کہ ہم ایک ہمہ گیر انتفاضہ شروع کریں اور ایک وسیع انقلاب کا آغاز کریں تاکہ اس منظر کو دوبارہ زندہ کیا جا سکے جو بستیوں کی تباہی، قابض کو مسترد کرنے نیز ہماری زمین اور لوگوں کے تحفظ کی ضمانت ہو۔
در ایں اثنا فلسطینی قیدیوں کے نگراں کلب نے بھی اعلان کیا کہ اسرائیلی قابض فوج نے رام اللہ کے مشرق میں واقع سلواد قصبے سے 30 فلسطینیوں سمیت 40 سے زائد فلسطینیوں کو گرفتار کیا۔