سچ خبریں: کیوبا کے دوسرے بڑے شہر میں ہزاروں افراد بجلی کی بندش اور خوراک کی کمی کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق کیوبا کے دوسرے بڑے شہر سینٹیاگو کے کئی علاقوں میں بجلی کی وسیع اور طویل بندش کے ساتھ ساتھ خوراک کی قلت کے بعد ہزاروں افراد سڑکوں پر آگئے۔
یہ بھی پڑھیں: کیوبا کے صدر کا صیہونیوں کے بارے میں اظہارخیال
سینٹیاگو میں ہونے والے زبردست مظاہروں کے بعد اس ملک کے صدر میگوئل ڈیاز کینیل نے امن و آشتی پر بات چیت کا مطالبہ کیا۔
آن لائن شائع ہونے والی ویڈیوز سے پتہ چلتا ہے کہ سینٹیاگو میں مظاہرین بجلی اور خوراک کے نعرے لگاتے ہوئے سڑکوں پر آگئے،کچھ علاقوں میں 18 گھنٹے یا پورا ایک دن بجلی نہ ہونے کی وجہ سے کھانے پینے کا سامان خراب ہو گیا جس سے لوگوں میں غم و غصہ دیکھنے کو ملا۔
کیوبا کا ملک Covid-19 کی وبا کے بعد سے تقریباً ایک غیر معمولی اقتصادی بحران میں داخل ہو چکا ہے، تاکہ خوراک، ایندھن اور طبی اشیاء کی کمی اس ملک سے بڑے پیمانے پر نقل مکانی کا باعث بنی، اور 400 ہزار سے زیادہ لوگ ریاستہائے متحدہ ہجرت کر گئے۔
مزید پڑھیں: کیوبا نے صیہونی جارحیت کے بارے میں کیا کہا؟
صورتحال پر قابو پانے اور تشدد کو روکنے کے لیے پولیس دستے سینٹیاگو میں داخل ہو گئے ہیں تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ آیا ان مظاہروں میں کسی کو گرفتار کیا گیا ہے۔