سچ خبریں:کینیڈا میں دو اجتماعی قبروں سےمقامی بچوں کی تقریبا 1000 لاشوں کی دریافت کے بعداس ملک کے وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے پوپ سے کہا ہے کہ وہ کینیڈا کی سرزمین پر مقامی بچوں کے اسکول چلانے میں کیتھولک چرچ کے کردار پر ذاتی طور پر معافی مانگیں۔
روئٹرزنیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق کینیڈا کے ایک مقامی گروپ نے حال ہی میں اطلاع دی ہے کہ اس ملک کی ریاست سسکاچیوان کے ایک سابقہ اسکول کے صحن سے 751 افراد جن میں زیادہ تر کینیڈا کے مقامی بچے ہیں، باقیات ملیں ،واضح رہے کہ یہ خبر برٹش کولمبیا کے ایک اور سابقہ اسکول کی جگہ سے لگ بھگ 215 بچوں کی باقیات دریافت ہونے کے ایک ماہ سے بھی کم عرصے کے اندرسامنے آئی ہے۔
واضح رہے کہ1979 تک کینیڈا کے کیتھولک چرچ کے زیر انتظام چلنے والے ڈیڑھ سو کے قریب اسکولوں میں 150000 مقامی بچے زیر تعلیم تھے جن کی اب باقیات ہی مل رہی ہیں،اس سلسلہ میں کیتھولک رہنما پوپ فرانسس نے کہا کہ انھیں اس صورتحال سے دکھ ہوا ہے تاہم انہوں نے معذرت نہیں کی۔
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے اوٹاوا میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ میں نے ذاتی طور پر پوپ فرانسس سے اس بات پر زور دیا کہ وہ اس بات پر پر معافی مانگیں جو ضروری ہے ،انھوں نے مزید کہا کہ پوپ کو کینیڈا کی سرزمین پر مقامی کینیڈین سے معافی مانگنی ہوگی۔
کینیڈا کے وزیر اعظم نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ کیتھولک چرچ کی قیادت اس معاملے کا جائزہ لے رہی ہے اور وہ اس میں بہت سرگرم ہے کہ اگلے اقدامات کیا ہوسکتے ہیں۔