سچ خبریں: وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر نے جو بائیڈن کے امریکی اور چینی فوجوں کے درمیان رابطے کی بحالی کو آگے بڑھانے کے ارادے کا اعلان کیا۔
وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ امریکہ اور چین کے رہنماؤں کی ملاقات سے چند روز قبل، امریکی صدر جو بائیڈن دونوں ممالک کی فوجوں کے درمیان رابطے کو دوبارہ قائم کرنا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا امریکہ اور چین کے درمیان کشیدگی کم ہو رہی ہے؟
روئٹرز خبر رساں ادارے کے مطابق جو بائیڈن رواں ہفتے کے بدھ کو ایک سال میں پہلی بار اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ سے ملاقات کرنے والے ہیں،یہ ملاقات سان فرانسسکو میں ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن سمٹ کے موقع پر ہونے والی ہے ، یہ ملاقات جنوری 2021 میں بائیڈن کے ریاستہائے متحدہ کے صدر بننے کے بعد سے ان کی دوسری ملاقات ہے۔
سلیوان نے سی بی ایس چینل کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ امریکی صدر دونوں ممالک کے درمیان فوجی مواصلات کے دوبارہ قیام کو دیکھنے کے لیے پرعزم ہیں کیونکہ ان کا خیال ہے کہ یہ امریکی قومی سلامتی کے مفادات میں ہے۔
اس امریکی حکومتی اہلکار نے مزید کہا کہ ہمیں مواصلات کے ان خطوط کو قائم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ کوئی غلطی، غلط حساب کتاب اور غلط بات چیت نہ ہو۔
سلیوان نے کہا کہ چینی اور امریکی فوجیوں کے درمیان تعلقات کی بحالی سینئر قیادت سے لے کر حکمت عملی کے آپریشنل سطح تک ہو سکتی ہے، ساتھ ہی ساتھ انڈو پیسیفک خطے کی فضائی حدود اور فضائی حدود میں بھی یہ اتحاد ممکن ہے۔
مزید پڑھیں: امریکہ اور چین دنیا کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں:ہنری کسنجر
وائٹ ہاؤس کے مالیاتی سلامتی کے مشیر نے کہا کہ جو بائیڈن چند دنوں میں ژی جن پنگ کے ساتھ اپنی ملاقات میں فوجی مواصلات پر پیشرفت کے خواہاں ہیں، لیکن انہوں نے مزید تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کردیا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ چینیوں نے بنیادی طور پر مواصلات کی ان لائنوں کو منقطع کر دیا ہے۔ جو بائیڈن اس تعلق کو دوبارہ قائم کرنا چاہیں گے۔ یہ اجلاس کے اہم ایجنڈے میں سے ایک ہے۔