کیا ٹرمپ ہندوستان کو چین کی طرف دھکیل رہے ہیں؟

ٹرمپ

?️

سچ خبریں: واشنگٹن اور نئی دہلی کے تعلقات اس وقت کشیدہ ہو گئے ہیں جب ٹرمپ انتظامیہ نے اس ماہ کے آغاز میں ہندوستانی مصنوعات پر 50 فیصد تک اضافی ٹیرف لگانے کی دھمکی دی، جس کی وجہ ہندوستان کا روس سے تیل درآمد کرنا بتائی گئی۔
یہ اچانک پیدا ہونے والی دوری امریکہ اور ہندوستان کے درمیان سلامتی اور ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں سالوں پر محیط بڑھتی ہوئی شراکت کو خطرے میں ڈال رہی ہے، جو زیادہ تر چین کی بڑھتی ہوئی طاقت کو روکنے کی مشترکہ خواہش کی وجہ سے تھی۔
اس کے ساتھ ہی، چین اور ہندوستان کے درمیان تعلقات میں بہتری کے رجحان کو بھی تقویت ملی ہے۔ یہ بہتری گزشتہ اکتوبر میں اس وقت شروع ہوئی جب چین کے صدر شی جن پنگ اور ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی نے روس کے شہر کازان میں برکس سربراہی اجلاس کے دوران ملاقات کی۔ تب سے دونوں ممالک کے عہدیداروں نے رسمی تعلقات بڑھائے ہیں اور تجارتی رکاوٹوں کو کم کرنے پر بات چیت کی ہے۔
بنگلور کی ٹاکشاشلا انسٹی ٹیوٹ میں ہندوستان اور بحرالکاہل کے امور کے سربراہ مانوج کووالرامانی کا کہنا ہے کہ نئی دہلی اور واشنگٹن کے درمیان سیاسی اعتماد کا ختم ہونا بیجنگ کے لیے فائدہ مند ہے۔
یقیناً، ان دو ایشیائی طاقتوں کے درمیان ابھی بھی کئی اختلافات موجود ہیں، جن میں 3,300 کلومیٹر طویل متنازعہ سرحد، چین کا پاکستان کے ساتھ قریبی تعلق، اور ہندوستان کی خواہش کہ وہ ملٹی نیشنل کمپنیوں کو چین پر انحصار کم کرنے پر راغب کرے، شامل ہیں۔
تاہم، دونوں طرف نے حال ہی میں سفری ویزوں کی پابندیاں کم کرنے، براہ راست پروازیں بحال کرنے، ہندوستان کے زائرین کو تبت کے مقدس مقامات پر جانے کی اجازت دینے، اور پہاڑی سرحد پر تین تجارتی چوکیاں کھولنے پر بات چیت کی ہے۔
چین کے وزیر خارجہ وانگ یی سرحدی مذاکرات کے آخری دور کے لیے ہندوستان جا رہے ہیں، جبکہ مودی سات سال میں پہلی بار چین کے دورے پر تیانجن شہر میں ہونے والے ایک علاقائی سلامتی اجلاس میں شرکت کریں گے، جہاں شی جن پنگ اور روس کے صدر ولادیمیر پوتن بھی موجود ہوں گے۔
ہندوستان کے سابق سفیر بیجنگ وجے گوکھلے نے ٹائمز آف انڈیا میں ایک مضمون میں لکھا کہ چین اور ہندوستان کے درمیان اب بھی کئی متضاد مفادات ہیں، لیکن چین سرمائے اور ٹیکنالوجی کے ذریعے ہندوستان اور دیگر ترقی پذیر ممالک کے لیے ‘ٹرمپ کے انتشار’ کے خلاف توازن کا ذریعہ بن سکتا ہے۔
چین کی سرکاری میڈیا نے امریکہ اور ہندوستان کے درمیان کشیدگی پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ کمیونسٹ پارٹی کے اخبار گلوبل ٹائمز نے مودی کے قریب الوقت چین دورے کو واشنگٹن کی ناکامی قرار دیتے ہوئے لکھا کہ چین اور ہندوستان پڑوسی ہیں اور ان کے درمیان تعاون کے شعبوں کی فہرست طویل ہے۔
شانگھائی کی فڈان یونیورسٹی میں جنوبی ایشیا کے چین سے تعلقات کے ماہر لِن مِن وینگ کا کہنا ہے کہ اگر ہندوستان چین کے ساتھ تعلقات بہتر بنانا چاہتا ہے، تو بیجنگ اس کا خیرمقدم کرے گا۔ تاہم، چین اپنے قومی مفادات، جیسے پاکستان کے ساتھ مضبوط حمایت، سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔

مشہور خبریں۔

شامی پارلیمنٹ کے سابق اسپیکر کے ساتھ نیوز چیٹ کو دوبارہ شائع کیا

?️ 14 نومبر 2021سچ خبریں: شامی پارلیمنٹ کے سابق اسپیکر حیدر عباس انتقال کر گئے

وزیر اعظم کا محترمہ بے نظیر بھٹو کو خراج عقیدت

?️ 27 دسمبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ

پاکستان کو طویل المدتی امریکی تعاون کی ضرورت ہے

?️ 3 اکتوبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) امریکا میں پاکستان کے سفیر مسعود خان نے کہا

صیہونی کمانڈروں کا سب سے زیادہ ڈراؤنا خواب کیا ہے؟

?️ 19 جولائی 2023سچ خبریں: اگر صیہونی حکومت طویل عرصے تک لبنان کے جنوب میں

2024 کے انتخابات میں ٹرمپ کو درپیش چیلنجز

?️ 13 جولائی 2022سچ خبریں:امریکہ میں ہونے والے ایک نئے سروے کے نتائج سے ظاہر

نواز شریف کی وطن واپسی تاریخی بنانے کیلئے شہباز شریف، مریم نواز سرگرم

?️ 14 اکتوبر 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) رواں ماہ 21 اکتوبر کو سربراہ مسلم لیگ (ن)

لبنانی پارلیمنٹ ممبر کا امریکہ پر ملکی معاملات میں مداخلت کا الزم 

?️ 14 اپریل 2025 سچ خبریں:لبنان کے ایک معروف رکن پارلیمنٹ اور حزب اللہ کے

11 اسلامی و عرب ممالک کا شام کے خلاف صیہونی جارحیت پر مشترکہ بیان

?️ 20 جولائی 2025 سچ خبریں:اردن، سعودی عرب، ترکیہ، قطر، عراق اور دیگر 11 عرب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے