سچ خبریں: فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سینئر رکن نے اعلان کیا ہے کہ اگر واشنگٹن غزہ کی پٹی میں نسل کشی روکنے میں سنجیدہ ہے تو تل ابیب کو فوجی ہتھیار بھیجنا بند کر دے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سینئر رکن اسامہ حمدان نے اعلان کیا ہے کہ یہ تحریک فلسطینی قوم کے خلاف جارحیت کی جنگ کو ختم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کے بارے میں امریکی حکام کا موقف
حمدان نے کہا کہ حماس نے قیدیوں کے تبادلے کے معاملے میں اپنی رائے پیش کی ہے اور مثبت انداز اور اعلی لچک کا مظاہرہ کیا ہے، ہم مصر اور قطر کے ثالثی کرنے والے برادران کے ذریعے مذاکرات کے عمل کی پیروی کر رہے ہیں، ہم نے ایک جامع وژن پیش کیا ہے جو ہماری قوم کی امنگوں کو پورا کرے گا۔
تحریک حماس کے اس سینئر رکن نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ قابض حکومت وقت ضائع کرنے کے لیے پہلے ثالثوں کے سامنے پیش کیے گئے وعدوں سے پیچھے ہٹ گئی، اور یہ مسئلہ مذاکرات کو ختم کر سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دشمن ان لوگوں پر حملہ کرنا بند کرے جو ہمارے لوگوں کو امداد پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں اور رفح پر زمینی حملہ کرنے کی کوشش بھی بند کر دیں۔
انہوں نے کہا کہ حماس کی تجویز پر قابض حکومت کا ردعمل منفی تھا اور ہماری قوم کے مطالبات کو پورا نہیں کرتا تھا، مذاکرات کے ہر دور میں قابض ہماری قوم کے خلاف اپنے جرائم میں شدت پیدا کر دیتے ہیں۔
حمدان نے مزید کہا کہ نیتن یاہو، اس کی دہشت گرد کابینہ اور ہر وہ شخص جو اس کی حمایت کرتا ہے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے تک پہنچنے کی کوششوں کو روکنے اور اس میں خلل ڈالنے کا ذمہ دار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ الشفا اسپتال پر صیہونیوں کے حملے دشمن کی فوجی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے کیے جاتے ہیں ،قابضین نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے الشفا اسپتال میں 50 سے زائد فلسطینیوں کو قتل کیا نیز صحافیوں اور میڈیا کے ارکان سمیت 200 کو گرفتار کیا۔
حمدان نے مزید کہا کہ دنیا کو اس بنیادی سوال کا جواب دینا چاہیے کہ کیا اس بدمعاش حکومت کا فیصلہ کرنے کا وقت نہیں آیا؟
انہوں نے مزید کہا کہ اگر واشنگٹن واقعی غزہ میں اجتماعی نسل کشی کو روکنے کے لیے پرعزم ہے تو اسے قابض حکومت کو فوجی ساز و سامان اور ہتھیار بھیجنا بند کر دینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم بائیڈن حکومت کو غزہ کی پٹی میں قابض حکومت کی فوج کے مسلسل جرائم کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں، جو امریکی ہتھیاروں اور امریکی حمایت سے ارتکاب کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس کے لوگوں کو مسجد اقصیٰ کی حمایت کے لیے اپنے اجتماعات کو جاری رکھنے کی دعوت دیتے ہیں۔
مزید پڑھیں: امریکہ کا اسرائیل کو ہتھیاروں کا نیا پیکج
حمدان نے کہا کہ ہم بین الاقوامی فوجداری عدالت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ قابض حکومت کو قحط اور فاقہ کشی کو روکنے کے لیے غزہ کی پٹی میں امداد بھیجنے پر مجبور کرنے کے لیے ہنگامی اقدامات کرے۔
نیز تحریک حماس کے اس سینئر رکن نے فلسطینی قوم کی مدد میں یمن کی مسلح افواج، حزب اللہ اور عراقی مزاحمت کے کردار کو سراہا۔