سچ خبریں: چین نے آج سے امریکی صنعتی-ملٹری کمپلیکس سے متعلق 12 کمپنیوں کے خلاف اقدامات کیے ہیں۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق چین نے بدھ کے روز اعلان کیا ہے کہ اس نے امریکہ کی 12 کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی ہے جن کا تعلق اس ملک کے ملٹری انڈسٹریل کمپلیکس سے ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تائیوان کے سلسلے میں چین اور امریکہ کی جنگ، واشنگٹن کے لئے خطرہ
میڈیا کے مطابق بیجنگ کے اقدامات نے چینی کمپنیوں کے خلاف امریکی پابندیوں اور تائیوان کے جزیرے کو مسلح کرنے کے ردعمل میں ان کے سینئر مینیجرز کو بھی نشانہ بنایا ہے۔
اس خبر رساں ایجنسی کے مطابق چین کی وزارت خارجہ نے اس سلسلے میں اعلان کیا ہے کہ ان امریکی کمپنیوں میں لاک ہیڈ مارٹن(LMT.N)، Raytheon اور GD.N کی ذیلی کمپنیاں شامل ہیں۔
یہ اقدامات جن میں چین میں ان کے اثاثے منجمد کرنا اور ان کے اعلیٰ حکام کے اس ملک میں داخلے پر پابندی شامل ہے، بدھ کے روز سے نافذ کر دیے گئے ہیں۔
اس سلسلے میں بیجنگ نے کہا کہ امریکہ نے یوکرین کے بحران میں اس ملک کے معروضی اور غیر جانبدارانہ موقف کو نظر انداز کیا اور اس کے بجائے یکطرفہ غنڈہ گردی اور اقتصادی خطرات میں مصروف رہا۔
مزید پڑھیں: جرمنی کی چین اور امریکہ سے تنازعات پرامن طریقے سے حل کرنے کی درخواست
چینی وزارت نے مزید کہا کہ امریکہ نے تائیوان کو ہتھیاروں کی فروخت جاری رکھی ہوئی ہے، یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جو متحد چین کے اصول اور دونوں ممالک کے مشترکہ بیانات کی سنگین خلاف ورزی کرتا ہے نیز بیجنگ کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو شدید نقصان پہنچاتا ہے۔