سچ خبریں: شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا نے آج ہفتہ، 11 جون کو اطلاع دی ہے کہ شمالی کوریا نے اپنا چیف جوہری مذاکرات کار کے لئے وزیر خارجہ مقرر کر دیا ہے ۔
دریں اثنا، شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے اپنی حکمران جماعت سے وعدہ کیا ہے کہ وہ ملک کی خودمختاری کے خلاف خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے طاقت کے بدلے طاقت کا استعمال کریں گے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کسانائی کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ چوے سن ہوئی جو طویل عرصے سے امریکہ کے ساتھ پیانگ یانگ کی جوہری مذاکراتی ٹیم کے اہم رکن رہی ہیں کو وزیر خارجہ نامزد کیا گیا ہے۔
یہ تقرری ایسے وقت ہوئی ہے جب امریکہ نے رواں ماہ میں خبردار کیا تھا کہ شمالی کوریا ساتویں جوہری تجربے کی تیاری کر رہا ہے اور کہا ہے کہ اگر ایسا ہوا تو وہ اقوام متحدہ کی پابندیوں پر دوبارہ دباؤ ڈالے گا۔
کم جونگ اُن نے کوریا کی ورکرز پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے مکمل اجلاس میں جوہری تجربے کا ذکر نہیں کیا اور یہ بھی نہیں بتایا کہ وہ ملک کی فوجی طاقت کو کس طرح مضبوط کر سکتے ہیں۔
کم نے کہا کہ اپنے دفاع کا حق خودمختاری کے دفاع کا معاملہ ہے اور ایک بار پھر اقتدار کے لیے پارٹی کی غیر متغیر جدوجہد اور آمنے سامنے مقابلے کے اصول کو واضح کرتا ہے۔
شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا کے مطابق اس نے ملک کی فوجی طاقت اور دفاعی تحقیقات کو مضبوط بنانے کے اہداف کا اعلان کیا تاکہ اس کی خودمختاری کی حفاظت کی جا سکے۔