ٹرمپ کے ساتھ سیاسی جوئے کے سایے میں نیتن یاہو کی بڑھتی ہوئی تنہائی

نیتن یاہو ٹرمپ

?️

ٹرمپ کے ساتھ سیاسی جوئے کے سایے میں نیتن یاہو کی بڑھتی ہوئی تنہائی
 امریکی تھنک ٹینک شورای اٹلانٹیک نے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل کے زیر تفتیش وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو اپنے سیاسی اور حفاظتی مقاصد کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت پر انحصار کر رہے ہیں، لیکن اس دوران انہیں اندرونی اور عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی تنہائی کا سامنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو، جو اسرائیل کی تاریخ کے طویل ترین دورِ وزارتِ عظمیٰ کے ریکارڈ کے حامل ہیں، ایسے چیلنج کا سامنا کر رہے ہیں جو ان کے لیے بے مثال ہے: ایک ہی وقت میں اندرونی اور بیرونی تنہائی۔
غزہ میں فوجی کارروائیاں جاری ہیں اور علاقائی کشیدگی اپنے عروج پر ہے، لیکن نیتن یاہو اپنی طاقت اور اہداف کو برقرار رکھنے کے لیے ٹرمپ کی حمایت پر زیادہ انحصار کر رہے ہیں۔ یہ انحصار ایک بڑے سیاسی جوئے کی مانند ہے، جس سے اسرائیل کے مستقبل پر خطرہ پیدا ہو سکتا ہے۔
نیتن یاہو نے 9 ستمبر کو قطر میں حماس کے رہنماؤں پر براہِ راست حملے کی اجازت دے کر ظاہر کیا کہ وہ نئے خطرات قبول کرنے کے لیے تیار ہیں تاکہ ٹرمپ کی حمایت حاصل ہو سکے۔ تاہم، ٹرمپ نے 25 ستمبر کو مغربی کنارے کے الحاق کی مخالفت کر کے اپنی سابقہ حمایت میں تبدیلی کی نشاندہی کی۔
اندرونی طور پر اسرائیل میں سیاسی اور فوجی طاقت کے درمیان اختلافات بڑھ گئے ہیں۔ حکومت کے اتحادی، بشمول افراطی جماعتیں، غزہ میں کسی بھی مصالحت کی مخالفت کر رہی ہیں، جبکہ بعض نگران ادارے چاہتے ہیں کہ آتش بس اور قیدیوں کی رہائی پر اتفاق ہو۔ عوامی مظاہرے اور خیالاتی تقسیم بھی تناؤ کو بڑھا رہے ہیں اور نیتن یاہو کی پوزیشن مزید کمزور ہوئی ہے۔
اسی دوران امریکی اندرونی سیاست میں بھی اسرائیل کی حمایت میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔ دموکرات اور بعض نوجوان ریپبلکن گروپس ٹرمپ کو اسرائیل سے دور رہنے کی ترغیب دے رہے ہیں۔ عالمی سطح پر فلسطین کو یکطرفہ طور پر تسلیم کرنے کی لہر بھی تیز ہو گئی ہے اور اسرائیل زیادہ تنہا ہوتا جا رہا ہے۔
نیتن یاہو کی غزہ پر قبضے کی اور مغربی کنارے کے الحاق کی منصوبہ بندی، اب متحدہ عرب امارات کی سخت تنبیہات اور ابراہیم معاہدوں کے ممکنہ خطرات کے پیش نظر پیچیدہ اور خطرناک ہو گئی ہے۔
شورای اٹلانٹیک نے کہا ہے کہ نیتن یاہو ٹرمپ پر مکمل انحصار کرکے اپنی تنہائی سے نکلنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن یہی انحصار انہیں شدید خطرے میں ڈال سکتا ہے۔ 29 ستمبر کی ملاقات کے نتائج کے باوجود، نیتن یاہو آج ایک "آخری جوئے” کی حالت میں ہیں، جس میں ناکامی نہ صرف ان کی سیاسی حیثیت بلکہ اسرائیل کی بین الاقوامی پوزیشن کو بھی خطرے میں ڈال سکتی ہے۔
نیتن یاہو خود 15 ستمبر کو یہ اعتراف کر چکے ہیں کہ اسرائیل کو ممکنہ طور پر ایک "انتہائی سخت حالت” میں رہنا پڑے گا، جو ان کی بڑھتی ہوئی تنہائی اور بین الاقوامی خطرات کی نشاندہی کرتا ہے۔ ان کے لیے واحد راستہ یہ ہے کہ جنگ ختم کریں اور بیرونی تعلقات کو بہتر بنائیں تاکہ سیاسی اور حکمت عملی کے نقصان سے بچا جا سکے۔

مشہور خبریں۔

یمن کے سقطری ہوائی اڈے پر صیہونیوں کے لیے جاسوسی مرکز کا قیام

?️ 15 ستمبر 2021سچ خبریں:باخبر ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ متحدہ عرب امارات نے

چین سے کوروناویکسین کی بھاری کھیپ آج اسلام آباد پہنچےگی

?️ 29 جون 2021اسلام آباد (سچ خبریں) چین سے کورونا ویکسین کی بھاری کھیپ آج

اسرائیل کو جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے میں شامل ہونا چاہیے:کویت

?️ 11 اگست 2022سچ خبریں:سعودی عرب کی جانب سے تل ابیب کی جوہری عدم پھیلاؤ

جولانی فورسز کا سویداء میں دوبارہ داخلہ: افواہ یا حقیقت؟

?️ 18 جولائی 2025سچ خبریں: نورالدین البابا، جولانی حکومت کے وزارت داخلہ کے ترجمان، نے

چیئرمین سینیٹ کا جنوبی کوریا کے سفیر سے ملاقات میں باہمی تعلقات پر زور

?️ 2 جولائی 2021اسلام آباد (سچ خبریں) چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے جنوبی کوریا کے

خیبر پختونخواہ میں حلف اٹھانے کے ایک ماہ بعد ذمہ داریاں سونپی گئی

?️ 21 مئی 2021پشاور(سچ خبریں) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے 3 وزرا کو حلف اٹھانے

مشرق وسطیٰ کے لیے ٹرمپ کی واضح وابستگی

?️ 20 مئی 2025سچ خبریں: بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ ایسے صدور

صیہونی ریاست کی صورتحال؛ صیہونی اخبار کی زبانی

?️ 9 اکتوبر 2024سچ خبریں: ایک صیہونی اخبار نے مقبوضہ علاقوں سے صہیونیوں کے بڑے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے