ٹرمپ نے امریکا کے 901 ارب ڈالر کے دفاعی بجٹ پر دستخط کر دیے

ٹرمپ

?️

ٹرمپ نے امریکا کے 901 ارب ڈالر کے دفاعی بجٹ پر دستخط کر دیے
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیشنل ڈیفنس آتھورائزیشن ایکٹ پر دستخط کر دیے ہیں، جس کے تحت سال 2026 کے لیے امریکا کے 901 ارب ڈالر کے دفاعی بجٹ کی منظوری دی گئی ہے۔ وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری ایک طویل بیان میں ٹرمپ نے کہا کہ یہ قانون ان کے ’’طاقت کے ذریعے امن‘‘ کے ایجنڈے کو آگے بڑھاتا ہے اور امریکا کی داخلی سلامتی کے ساتھ ساتھ دفاعی صنعتی بنیاد کو مضبوط بناتا ہے۔
صدر ٹرمپ کے مطابق اس قانون کے ذریعے ایسے غیر ضروری اور انتہا پسند پروگراموں کا خاتمہ کیا گیا ہے جو فوج کے جنگی جذبے کو کمزور کرتے ہیں۔ یہ دفاعی بجٹ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے طلب کی گئی رقم سے آٹھ ارب ڈالر زیادہ ہے۔
اس جامع قانون کی اہم شقوں میں آئندہ دو برسوں کے دوران یوکرین کے لیے 800 ملین ڈالر کی سکیورٹی امداد شامل ہے، جبکہ شام پر عائد سیزر پابندیوں کے خاتمے کی شق بھی اس میں شامل کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ اسرائیل کے لیے 600 ملین ڈالر مختص کیے گئے ہیں، جن میں آئرن ڈوم جیسے مشترکہ میزائل دفاعی منصوبوں کی فنڈنگ بھی شامل ہے۔
قانون میں چین کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے پر زور دیا گیا ہے اور ہند و بحرالکاہل کے خطے میں امریکی منصوبوں کی کامیابی کو یقینی بنانے کے اقدامات شامل کیے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی تائیوان کے ساتھ سکیورٹی تعاون کے لیے ایک ارب ڈالر کا بجٹ بھی منظور کیا گیا ہے۔
یہ قانون امریکی محکمہ دفاع کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ مشرقی یورپ میں امریکی فوج کی تعیناتی کے اخراجات پورے کرنے کے لیے نیٹو اتحادیوں سے فنڈز حاصل کرے۔ اس کے تحت یورپ میں امریکی فوجی کمانڈ کے سربراہ کو روس کے مقابلے میں امریکا اور نیٹو کی فوجی برتری برقرار رکھنے سے متعلق سالانہ جائزہ پیش کرنا بھی لازم قرار دیا گیا ہے۔
قانون میں یہ شرط بھی شامل ہے کہ اگر یورپ میں امریکی فوجیوں کی تعداد 76 ہزار سے کم کی جائے تو پینٹاگون کو اس کے امریکا کی سلامتی پر اثرات کا تفصیلی جائزہ لینا ہوگا۔
اگرچہ صدر ٹرمپ نے اس قانون کے بنیادی مقاصد کی حمایت کی، تاہم انہوں نے اس کے بعض حصوں پر آئینی خدشات کا اظہار بھی کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کچھ شقیں امریکا کی خارجہ اور عسکری پالیسی پر قدغن لگانے کی کوشش کرتی ہیں، جن میں کانگریس کو حساس قومی سلامتی معلومات فراہم کرنے اور صدر کے فوجی اختیارات کو محدود کرنے جیسے امور شامل ہیں۔
ٹرمپ نے واضح کیا کہ ان کی حکومت اس قانون پر عمل درآمد صدر کے آئینی اختیارات کے دائرے میں رہتے ہوئے کرے گی۔ ان کے مطابق بعض شقوں کی ایسی تشریح کی جائے گی جس سے صدر کی عسکری ذمہ داریاں ادا کرنے، جوہری توانائی سے متعلق انتظامی ڈھانچوں کے نظم و نسق، حساس معلومات کے کنٹرول اور کانگریس کو فوجی و سفارتی اقدامات سے آگاہ کرنے کے صدارتی اختیار پر کوئی منفی اثر نہ پڑے۔

مشہور خبریں۔

آزادی اظہار کی آڑ میں توہین مذہب یا مقدس علامتوں کی بے حرمتی کا کوئی جواز نہیں ہے، وزیراعظم شہباز شریف

?️ 15 مارچ 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اسلامو

موجودہ دور کی جنگ ارادوں کی جنگ ہے:ایرانی صدر

?️ 22 اگست 2022سچ خبریں:اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کا کہنا ہے کہ آج کے

بائیڈن کا بیٹا یوکرین میں فوجی حیاتیاتی سرگرمیوں میں ملوث ہے

?️ 25 مارچ 2022سچ خبریں:  روس کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ امریکی

کرپشن کے خلاف صرف قانون کے ذریعے نہیں لڑا جاسکتا

?️ 4 اپریل 2021اسلام آباد (سچ خبریں) ٹیلی فون پر براہ راست عوام کے سوالات

نواز شریف کی امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم سے ملاقات، سیاسی و معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال

?️ 18 نومبر 2023لاہور: (سچ خبریں) سربراہ مسلم لیگ (ن) نواز شریف نے لاہور میں

متحدہ عرب امارات اور یمن کے قدرتی ذخائرکی لوٹ

?️ 7 فروری 2022سچ خبریں:  المعلم نیوز ویب سائٹ نےبتایا متحدہ عرب امارات فرانس کے

مودی حکومت جموں وکشمیر پر اپنے فوجی قبضے کو برقرار رکھنے کے لیے انتخابی ڈرامہ رچا رہی ہے

?️ 25 مئی 2024سرینگر: (سچ خبریں) غیرقانونی طورپربھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل

کویت نے 30 ہزار غیر ملکی ملازمین کو باہر کیا

?️ 3 جنوری 2023سچ خبریں:        کویتی سیکورٹی ذرائع نے اعلان کیا کہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے