سچ خبریں:امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ واشنگٹن نے ریاض سے سعودی عرب کی "ریپڈ ری ایکشن فورس” کو ختم کرنے کے لئے کہا ہے جس نے جمال خاشقجی کو قتل کرنے کے لیےبراہ راست سعودی ولی عہد شہزادہ سے احکامات لئے تھے ۔
اناطولی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پیر کو امریکہ نے اعلان کیا کہ اس نے سعودی عرب سے شاہی گارڈ کی ایک یونٹ ختم کرنے کو کہا ہے جو براہ راست براہ راست ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ہدایات لیتی ہے اور وہ جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث تھی،امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق امریکی انٹلی جنس کی رپورٹ ،جس میں سعودی ولی عہد کے شہزادے کے کردار کی تصدیق کی گئی ہے، پہلی بار کہا ہے کہ خاشقجی کو قتل کرنے کے لئے استنبول بھیجے گئے ڈیتھ اسکواڈ کے 7 ارکان اس یونٹ سے تھے ۔
پرائس کا کہنا ہے کہ ہم ایک ایسے چینل سے واقف ہیں جو ریپڈ ایکشن فورس کے نام سے جانا جاتا ہے اور سعودی شاہی گارڈ کی ایک یونٹ ہے جو انسداد شورش کی کاروائیاں انجام دیتا ہے ، جمال خاشقجی کا بہیمانہ قتل بھی اسی یونٹ کا کام ہے، انہوں نے مزید کہاکہ ہم نے سعودی عرب سے کہا ہے کہ وہ اس یونٹ کو ختم کردیں پھر اصلاحات اور قانونی اور منظم کنٹرول نافذ کریں تاکہ اپوزیشن کی سرگرمیوں کے خلاف کاروائیوں کو ختم کیا جاسکے اور ان کو مکمل طور پر روکا جاسکے۔
رپورٹ کے مطابق مذکورہ بالا کاروائیوں کو انجام دینے کے علاوہ یہ افواج بن سلمان کی حفاظت کی بھی ذمہ دار ہیں،پرائس نے یہ کہتے ہوئے کہ امریکی حکومت سعودی عرب کے ساتھ ذمہ دارانہ شراکت داری کا ارادہ رکھتی ہے،دعوی کیا کہ ہمیں یہ یقینی بنانا ہوگا کہ جمال خاشقجی کےقتل جیسا واقعہ پھر پیش نہ آئے اس لیے ہم ان کے قتل میں ملوث 76 سعودی شہریوں کےامریکہ میں داخلے پر پابندی عائد کرنے کے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔