سچ خبریں:پینٹاگون کے ایک سابق ترجمان نے کہا کہ وائٹ ہاؤس نے پینٹاگون پر دباؤ ڈالا کہ وہ عین الاسد فوجی اڈے پر ایرانی میزائل حملے کے دوران امریکی فوجیوں کی ہلاکتوں کی تعداد کو کم کرکے بتائے۔
امریکی اخباردی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ میں پینٹاگون کے ایک سینئر ترجمان نے کہا کہ وائٹ ہاؤس نے پینٹاگون سے کہا تھا کہ وہ عراق کے عین الاسد فوجی اڈے پر ایرانی میزائل حملے کے دوران امریکی فوجیوں کو ہونے والی ہلاکتوں کی رپورٹیں فراہم کرے،تاہم مرنے والوں کی تعداد جتنا ممکن ہو سکے کم کریں ۔
رپورٹ کے مطابق ایلیسیا فرح نے عین الاسد فوجی اڈے پر امریکی فوجیوں کی ہلاکتوں کو کم کرنے میں ٹرمپ کے کردار کو بھی بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ وائٹ ہاؤس نے پینٹاگون سے کہا تھا کہ وہ حملہ کی وجہ سے فوجیوں کےمعمولی سر درد کی بات کریں اور ان کے دماغی نقصان کے بارے میں بات نہ کریں ۔
پینٹاگون کے سابق ترجمان کے مطابق عراق میں دو امریکی فوجی اڈوں پر ایرانی میزائل حملے میں کم از کم 100 امریکی فوجیوں کے دماغی نقصان کی اطلاعات ہیں،فرح نے مزید کہاکہ جب ٹرمپ نے دعوی کیا کہ اس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تو اس وقت ہم نے یہ حقائق صدر کو فراہم کیے ،انہوں نے مزید کہاکہ مجھے لگتا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس نے اس حملے کو ناکام بنانے کی کوشش کی اور کہا کہ ایرانیوں نے ہمارے اہداف کو نقصان نہیں پہنچایا تو سب کچھ مشکل میں پڑ گیا۔