نیٹو سرد جنگ کے بعد یورپ میں فوجیوں کی سب سے بڑی تعیناتی کا خواہاں

نیٹو

سچ خبریں:    ایک ہسپانوی اخبار نے اطلاع دی ہے کہ نیٹو کے رہنما اس ہفتہ کے اجلاس میں سرد جنگ کے بعد یورپ میں فوجیوں کی سب سے بڑی تعیناتی پر بات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

نیٹ ورک راشا ٹوڈے کی ویب سائٹ کے مطابق اخبارایل پیس نے اتوار کو لکھا کہ میڈرڈ میں نیٹو کے سربراہی اجلاس میں، کچھ مشرقی اتحادی ایک ڈویژن کے طور پر طاقت میں اضافے کی درخواست کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

اخبار نے باخبر ذرائع کے حوالے سے یہ بھی کہا ہے کہ پولینڈ یہ درخواست کرنے کا بھی ارادہ رکھتا ہے کہ ملک میں نیٹو کی موجودگی کا حجم بٹالین سے بڑھا کربریگیڈ کر دیا جائے۔

ایل پیس نے لکھا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ یورپ میں نیٹو کے آٹھ جنگی گروپوں میں سے ہر ایک، جس میں 1,000 سے 1,600 فوجی ہیں، کم از کم دو گنا بڑھ جائیں گے۔

اخبار کے مطابق نیٹو کے رکن ممالک مشرقی یورپ اور روس سے ملحقہ ممالک کو اس ملک کے خلاف فوجی گڑھ میں تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

نیٹو کے رکن ممالک نے وارسا میں 2016 کے سربراہی اجلاس میں بھی مشرقی یورپ، بشمول پولینڈ، ایسٹونیا، لٹویا اور لتھوانیا میں فوجیوں کی تعداد بڑھانے پر اتفاق کیا۔

حالیہ مہینوں میں، یوکرین پر روسی حملے کے بعد، امریکیوں نے یورپ میں اپنے فوجیوں کی تعداد 70,000 سے بڑھا کر 100,000 کر دی ہے۔
میڈرڈ سمٹ میں روس سے نمٹنے کے لیے نیٹو افواج کو مضبوط کرنے کے علاوہ ترکی کی جانب سے سویڈن اور فن لینڈ کی رکنیت کی منظوری اور چین کی بڑھتی ہوئی فوجی طاقت کا مقابلہ کرنے کے لیے میکنزم کی تشکیل بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے