سچ خبریں:ماہر نفسیات اور درد کی دوا کے ماہر پروفیسر روی کارسو نے ماریو اخبار سے تعلق رکھنے والے ریڈیو ایف ایم 103 کو انٹرویو دیتے ہوئے نیتن یاہو کے اسپتال میں داخل ہونے کی وجوہات کے بارے میں سرکاری بیانیہ پر سوال اٹھایا ۔
اس ماہر ڈاکٹر کا یہ اعلان ایسے وقت میں ہوا ہے جب اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے گزشتہ روز ایک ویڈیو پیغام میں دعویٰ کیا تھا کہ ڈاکٹروں کی جانب سے انہیں اسپتال میں زیر نگرانی رہنے کا اعلان کیا گیا کیوںکہ کافی دیر تک سورج کی شعاعوں کی زد میں رہنے سے ان کا جسم پانی کی کمی، کمزوری اور جسمانی مسائل کا شکار ہو گیا۔
تاہم پروفیسر کاراسو نے اس حوالے سے کہا کہ میں اس مسئلے کا ذکر ضرور کروں گا کہ جسم میں پانی کی کمی کے اثرات انسان کے لیے جلد اور فوری طور پر ظاہر ہوتے ہیں اور اب تک ایسا کوئی ریکارڈ نہیں ہے کہ اس طرح کے مسئلے کے اثرات 24 گھنٹے بعد ظاہر ہوں۔
واضح رہے کہ عبرانی میڈیا نے اعلان کیا تھا کہ نیتن یاہو کو سینے میں درد اور بے ہوش ہونے کی وجہ سے ہسپتال لے جایا گیا تھا جس کی وجہ سے وہ گر گئے۔ وہ بیانیہ جسے بعد میں وزیر اعظم کے دفتر نے تبدیل کیا اور دعویٰ کیا کہ نیتن یاہو جسم میں پانی کی کمی کی وجہ سے کمزور اور سستی کا شکار ہیں لیکن اس کے باوجود عبرانی میڈیا نے اس بات پر زور دیا کہ ان کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں نے حکم دیا کہ وہ دل کے ہسپتال میں شعبہ 24 گھنٹے زیر نگرانی رہے۔