سچ خبریں: اسرائیل کے چینل 14 نے نیتن یاہو کی کابینہ کے ایک وزیر کا حوالہ دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ وزیر اعظم کو خدشہ ہے کہ اگر انہوں نے اپنے قانونی مشیر کو برطرف کیا تو سپریم کورٹ انہیں معزول کر دے گی۔
اسرائیل کے چینل 14 نے یہ بھی اعلان کیا کہ اگرچہ نیتن یاہو کے قانونی مشیر نے اتحادی کابینہ کے لیے چیلنجز پیدا کیے ہیں، لیکن وہ اپنے مشیر کو برطرف کرنے کی کوئی جلدی نہیں کر رہے ہیں۔
دوسری جانب Yediot Aharanot اخبار نے یہ بھی لکھا ہے کہ خفیہ معلومات کے افشاء کے سلسلے میں گرفتار ہونے والے تمام افراد خفیہ یونٹ میں کام کرتے تھے، جن کا کام معلومات کے افشاء کو روکنا اور سیکیورٹی راز کو برقرار رکھنا تھا۔
دوسری جانب صہیونی میڈیا نے نیتن یاہو کے دفتر سے خفیہ معلومات کے افشاء کے حوالے سے ایک اور شخص کی گرفتاری کی خبر دی ہے۔ اس شخص سمیت گرفتار ہونے والوں کی تعداد 5 تک پہنچ گئی۔
قبل ازیں یہ اطلاع دی گئی تھی کہ نیتن یاہو کے ترجمان ایلی فیلڈسٹائن سمیت صیہونی حکومت کی سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ کے تین ارکان گرفتار ہونے والوں میں شامل ہیں۔
صیہونی حکومت کی عدالت نے اعلان کیا کہ نیتن یاہو کے ترجمان اس مقدمے میں مرکزی ملزم ہیں۔
واضح رہے کہ نیتن یاہو کے دفتر سے انتہائی خفیہ معلومات کا افشاء غزہ کی پٹی پر جارحیت کے آغاز کے بعد سے ان کا سب سے بڑا اسکینڈل ہے۔
کہا جاتا ہے کہ یہ معلومات غزہ جنگ سے متعلق تھیں۔