نائن الیون حملے کی بیسویں برسی کے موقع پر سعودی عرب کے خلاف شکایت کا سنگین مرحلہ

سعودی

?️

سچ خبریں:جیسے جیسے نائن الیون کے دہشت گردانہ حملے کی بیسویں برسی قریب آرہی ہےحملے سے متاثرہ افراد کے اہل خانہ امریکی عدلیہ پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ ان حملوں میں سعودی حکومت کے ملوث ہونے کے ابہام کو واضح کرے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق نائن الیون کی بیسویں برسی قریب آنے کے ساتھ ہی ان حملوں کے متاثرین کے اہل خانہ نے امریکی عدلیہ پر دباؤ ڈالا ہے کہ وہ ان حملوں میں سعودی حکومت کی شمولیت پر مبنی ابہامات کوواضح کرے۔

یادرہے کہ رواں سال ان شکایات میں سے ایک کے مقدمے کی سماعت میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے اور سابق سعودی عہدیداروں نے اس مقدمے کی سماعت میں گواہیاں دی ہیں جن کی تفصیلات ابھی بھی خفیہ ہیں نیز امریکی حکومت نے اس معاملے کی حساسیت کی وجہ سے ان مقدمات میں پیش کردہ شواہد کا ایک بڑا حصہ ابھی تک عوام کے سامنے پیش نہیں کیا ہے۔

ان معلومات کا عدم انکشاف متاثرین کے اہل خانہ میں عدم اطمینان کا باعث بنا ہے جن کا قانونی چارہ جوئی کا مقصد امریکی شہروں پر 2001 کے دہشت گردانہ حملوں میں سعودی حکومت کے کردار کو ثابت کرنا ہے۔

واضح رہے کہ ان حملوں کے متاثرہ افراد کے لواحقین کا کہنا ہے کہ جومعلومات وفاقی پولیس اور دیگر سکیورٹی ایجنسیوں کے قبضہ میں ہیں، اہل خانہ کو کیوں نہیں دی گئی ہیں جبکہ اہل خانہ کے ایک گروپ کے وکیلوں کا ارادہ ہے کہ وہ عدالت کے جج سے یہ معلومات خاص طور پر اہل خانہ کو فراہم کریں جبکہ ضابطے کے مطابق وکلاء کو عدالت کے ذریعہ جمع کردہ معلومات کو ظاہر کرنے کا حق نہیں ہے تاہم ان کا خیال ہے کہ یہ معلومات ان کے اس دعوے کی تصدیق کرتی ہیں کہ سعودی عرب نے حملوں میں حصہ لیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ ریاض ہمیشہ حملوں یا انھیں انجام دینے والے افراد کے ساتھ ملی بھگت میں ملوث ہونے سے انکار کرتا رہا ہے ، لیکن یہ موضوع نیو یارک کی عدالتوں میں خاندانی شکایات کا ایک خاص مرکز بن گیا ہے۔

یادرہے کہ ان حملوں ملوث 19 ہائیجیکرز میں سے 15 افراد اور ان کا ڈیزائنر اسامہ بن لادن ، سعودی شہری تھے،مدعیوں کا الزام ہے کہ سعودی حکومت کے ایجنٹوں نے انھیں ریاستہائے متحدہ کے سفر کے لئے ضروری شرائط فراہم کیں۔

دریں اثنا ایف بی آئی کی جو تحقیقات اس رپورٹ سے منسلک ہیں ،ان سے معلوم ہوتا ہے کہ سعودی حکومت کے سکیورٹی اور سفارتی ایجنٹوں نے دہشت گردوں کو رسد فراہم کی نیز ان کے امریکی امدادی نیٹ ورک کے بغیر اس طرح کا حملہ ممکن نہیں تھا۔

 

مشہور خبریں۔

یمن میں ایرانی سفیر کورنا کے باعث جاں بحق

?️ 21 دسمبر 2021سچ خبریں:ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے یمنی نیشنل سالویشن گورنمنٹ میں

غزہ میں صیہونی فوج کو ایک دن میں بڑا نقصان

?️ 9 مئی 2025سچ خبریں: فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کی فوجی شاخ عزالدین القسام بریگیڈز

بھارتی فوجیوں نے989 1سے اب تک 2 ہزار 3سو52 کشمیری خواتین شہیدکیں

?️ 25 نومبر 2023سرینگر: (سچ خبریں) آج دنیا بھر میں” خواتین کے خلاف تشدد کے

توہین عدالت کیس میں عمران خان نے جواب جمع کرادیا

?️ 31 اکتوبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی

غزہ میں صیہونی مظالم پر خاموشی ناقابل قبول:سوئٹزرلینڈ کے سابق سفارتکار

?️ 3 جون 2025 سچ خبریں:سوئٹزرلینڈ کے 56 سابق سینئر سفارتکاروں نے اپنی حکومت کے

وزیر اعظم کی انتخابی اصلاحات پر اپوزیشن کو ساتھ بیٹھنے کی دعوت

?️ 1 مئی 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نےانتخابات شفاف بنانے کے حوالے

وزیراعظم کی امریکی نمائندہ خصوصی جان کیری اور ڈونلڈ لو سے ملاقات

?️ 21 ستمبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف کی نیویارک میں جاری اقوام

انٹرنیٹ کے مسائل کے باوجود میں آئی ٹی برآمدات میں اضافہ

?️ 18 جنوری 2025 اسلام آباد: (سچ خبریں) انٹرنیٹ کی بندش اور فائر والز جیسے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے