سچ خبریں:سعودی ولی عہد ایک ایسے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کر رہے ہیں جو صیہونیوں کو مکہ اور مدینہ دو مقدس شہروں میں جائیداد خریدنے کی اجازت دے گا۔
العہد نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق کے مطابق سعودی عرب کے اہم ذرائع نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے حکم پر دو مقدس شہروں مکہ اور مدینہ میں جائیدادیں صیہونیوں کے حوالے کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے، سعودی لیکس ویب سائٹ نے لکھا ہے کہ بن سلمان نے صیہونیوں کو مکہ اور مدینہ میں جائیدادیں خریدنے اور سعودی عرب میں اپنے ظاہری اثر و رسوخ کو بڑھانے کی اجازت دے کر صیہونیوں کے ساتھ دوستی کا دروازہ مکمل طور پر کھول دیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بن سلمان کا صیہونیوں کے ساتھ تعلقات کا خیرمقدم کرنے اور انہیں بڑی مراعات دینے میں سب سے مؤثر کردار ہے جس میں صیہونی ربیکو سعودی عرب کے سفر کی اجازت ،اس ملک میں صیہونی تاجروں کی سرمایہ کاری اور آبنائے تیران معاہدہ اور اجازت شامل ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ سعودی عرب میں حکومت کی حامی میڈیا مشین نے گزشتہ اپریل میں اس ملک میں جائیداد کی ملکیت سے متعلق ایک نئے مسودے کے فیصلے کے بارے میں بات کرنا شروع کی تھی، اس تجویز میں ایسی ترامیم بھی شامل تھیں جن سے غیر سعودی باشندوں کو مکہ اور مدینہ کے شہروں میں جائیدادیں رکھنے کا موقع ملے گا جو ایک بہت خطرناک ریکارڈ ہے، اس تجویز سے قبل اپریل 2000 میں اپنائے جانے والے موجودہ نظام میں کہا گیا تھا کہ غیر سعودی مکہ اور مدینہ کے شہروں میں وراثت کے علاوہ کوئی جائیداد نہیں رکھ سکتے۔