سچ خبریں: صیہونی ذرائع ابلاغ نے اس جمعہ کو خبر دی ہے کہ موڈیز کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی صیہونی حکومت کی کریڈٹ ریٹنگ ایک بار پھر کم کرنے جا رہی ہے۔
فروری میں Moody’s نے پہلی بار حکومت کی کریڈٹ ریٹنگ کو A2 کر دیا جب سے اسرائیل نے ایجنسی کی ریٹنگ اسکیم میں شمولیت اختیار کی۔ اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ حکومت کی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی کا اعلان جمعہ کی رات کیا جائے گا اور یہ اس سال کی دوسری کمی ہوگی۔
اس تنزلی کا مطلب یہ ہے کہ غزہ میں جنگ کے ساتھ ساتھ شمالی مقبوضہ فلسطین میں تنازعات کی وجہ سے اسرائیل کا معاشی نقطہ نظر منفی ہے اور اس کا مطلب ہے کہ یہ تنزلی جاری رہ سکتی ہے۔
فروری میں، اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اسرائیل کی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی کو غزہ جنگ سے متعلق ایک عارضی مسئلہ بنانے کی کوشش کی۔
فچ ایجنسی نے اگست میں ایک بیان میں اعلان کیا تھا کہ ہمیں یقین ہے کہ غزہ میں فلسطینی گروپ حماس کے ساتھ تنازع 2025 تک جاری رہ سکتا ہے اور اس کے دوسرے محاذوں تک پھیلنے کا خطرہ ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ انسانی ہلاکتوں کے علاوہ، تنازعہ اہم اضافی فوجی اخراجات، بنیادی ڈھانچے کی تباہی، اور اقتصادی سرگرمیوں اور سرمایہ کاری کو زیادہ دیرپا نقصان کا باعث بن سکتا ہے، جو اسرائیل کی کریڈٹ ریٹنگ کو مزید خراب کرنے کا باعث بنے گا۔
فچ نے بڑھتے ہوئے بجٹ خسارے اور صیہونی حکومت کے قرضوں کو بھی اس گراوٹ کی ایک اہم وجہ قرار دیا۔