سچ خبریں: برطانوی عدالت نے جمعرات کے روز سابق ملکہ الزبتھ دوم کو قتل کرنے کی نیت سے دو سال قبل ونڈسر پیلس میں داخل ہونے والے نوجوان کو غداری کے جرم میں قید کی سزا سنائی ہے۔
برطانوی عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ حملہ آور نہ صرف اس ملک کی سابق ملکہ کو نقصان پہنچانے کا ارادہ رکھتا تھا بلکہ انہیں مارنا بھی چاہتا تھا لہذا اسے 1842 میں منظور شدہ غداری کے قانون کی بنیاد پر 9 سال قید کی سزا سنائی گئی۔
واضح رہے کہ برطانیہ میں غداری ایکٹ کے تحت، کسی شاہی عہدیدار پر حملہ کرنا یا اسے نقصان پہنچانے کے ارادے سے ہتھیار رکھنا جرم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں برطانوی افواج کے جنگی جرائم کے بارے میں جواب مانگتے سوالات
21 سالہ جسونت سنگھ چیل کو کرسمس 2021 پر ونڈسر کیسل سے ایک گلیل کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا، کہا جاتا ہے کہ اس نے وہ مصنوعی ذہانت سے گفتگو کے دوران کی اور اسٹار وارز کی کہانی سے متاثر تھا۔
چیل فی الحال مینٹل ہیلتھ ایکٹ کے مطابق ایک نفسیاتی ہسپتال میں داخل ہے لیکن علاج کی مدت ختم ہونے کے بعد اسے حراستی مرکز میں منتقل کر دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ جب پولیس افسران نے اسے گرفتار کیا تو اس نے الزبتھ کو قتل کرنے کے اپنے ارادے کا اعتراف کیا۔
شاہی محل کے میدان میں داخل ہونے سے چند منٹ قبل جاری کی گئی ایک ویڈیو میں، چیل نے کہا کہ وہ 1919 میں جلیاں والہ باغ کے قتل عام میں مرنے والوں کا انتقام لینا چاہتا تھا۔
یاد رہے کہ اس واقعہ میں ہندوستان کے شہر امرتسر میں جمع ہونے والے ہزاروں لوگوں پر برطانوی فوجیوں نے گولی چلا دی۔
مزید پڑھیں: آسٹریلیائی بینک نوٹوں سے انگلینڈ کی ملکہ اور بادشاہوں کی تصاویر حذف
یاد رہے کہ یہ واقعہ برصغیر پر برطانوی سلطنت کے نوآبادیاتی دور کے خونی ترین واقعات میں سے ایک ہے، ہندوستان سے تعلقا کرنے والے اس سکھ نوجوان نے اسی ویڈیو میں کہا کہ وہ ان لوگوں کو بدلہ لینا چاہتا تھا جو برطانوی نسل پرستی کی وجہ سے مارے گئے، ذلیل ہوئے اور ان کے ساتھ امتیازی سلوک کیا گیا۔